سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے آج یہاں مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام میں امن وامان یقینی بنانے کےلئے علما ، انتظامیہ اور میڈیا اپنا کردار ادا کرے ۔محرم اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہی نہیں بلکہ یہ حرمت والا مہینہ بھی ہے اس مہینے کی حرمت کا تقاضا ہے کہ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ ، امن وامان کا گہوارہ اور صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا عہد کریں ۔ محرم کی حرمت کا ایک تقاضہ یہ بھی ہے کہ ہم اس مہینے کو مسنون طریقے کے مطابق گزاریں ۔
انھوں نے کہا ہے کہ اسلام امن ، محبت اور رواداری کا دین ہے۔ امن محبت اور روداری اسلام کاحسن ہے۔ اسلام امن ، محبت اور روداری کے ذریعے سے ہی دنیا میں پھیلا ہے ۔ دنیا امن کےلئے ترس رہی ہے جبکہ امن وامان صرف اسلام کی تعلیمات کے ذریعے سے ہی ممکن ہے ،لیکن اس کےلئے ضروری ہے کہ ہم خود سب سے پہلے حقیقی معنوں میں مسلمان بن جائیں۔انھوں نے کہا قرآن کا پیغام اور ہمارے نبی ﷺ کی تعلیمات بہت اعلیٰ، خوبصورت اور سراپا امن ہیں جبکہ کچھ شدت پسند اسلام کا چہرہ مسخ کررہے اور مذہب کے نام پر مسلمانوں کو آپس میں لڑاتے ہیں حالانکہ اسلام نے مسلمان کی عزت کو حرم کعبہ سے بھی زیادہ حرمت والا قرار دیا ہے اسی طرح ہمارے نبی ﷺ نے چار مہینوں کو بھی حرمت والا قراردیا ہے جن میں ایک مہینہ محرم کا ہے ۔ حرمت والے مہینے کا آغاز ہونے والا ہے لہذا ہمیں رسول مقبول ﷺ کے ان فرامین سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے جو انھوں نے محرم کی حرمت اور فضلیت کے بارے میں بیان فرمائے ہیں ۔ محرم کا اصل حق یہ ہے کہ ہم اپنے مسلمان بھائیوں کےلئے اپنے دل صاف کریں، دلوں سے کدورتیں ، نفرتیں ، دشمنیاں اور تعصب دور کریں ، اپنے کلمہ گو بھائیوں کےلئے ریشم کی طرح نرم وملائم بن جائیں اور محرم الحرام کے ان ایام کو محبت وپیار سے گزاریں اسلئے کہ اسلام سراپا خیر وبرکت ہے اور رحمت کا دین ہے ۔