اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کا دورہ کیا اور اکیڈمی میں زیر تربیت افسران کے لئے فراہم کردہ سہولتوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے اکیڈمی کے ہاسٹل کا تفصیلی معائنہ کیا اور اکیڈمی کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنانے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اکیڈمی کے ماسٹر پلان کی تیاری کے لیے اعلیٰ سطح کے کنسلٹنٹس کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معیار کے کنسلٹنٹس سے اکیڈمی کا نیا ماسٹر پلان تیار کرایا جائے گا تاکہ اکیڈمی کی جدید سہولتیں اور معیار بہتر بنائے جا سکیں۔محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر ایک اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ اس عمل کو تیز کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو ایک ایسا ادارہ بنانا ہے جہاں نہ صرف پاکستان کے افسران بلکہ دیگر ممالک کے افسران بھی تربیت حاصل کرنے آئیں گے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی جانب سے اکیڈمی کی تنظیم نو کے لئے 25 کروڑ روپے جلد فراہم کیے جائیں گے تاکہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ اس تنظیم نو کے عمل کو تین ماہ کے اندر مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اکیڈمی میں انسداد دہشتگردی، اینٹی روئٹس، سائبر سکیورٹی اور دیگر شعبوں میں جدید تربیتی کورسز کا اجراء بھی کیا جائے گا تاکہ پولیس افسران کو مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لئے جدید تربیت فراہم کی جا سکے۔ محسن نقوی نے کہا کہ اکیڈمی میں ملٹری اکیڈمی کاکول کی طرز پر بہترین آفیسرز کی تعیناتی کی جائے گی جو نوجوان افسران کی رہنمائی کریں گے۔وزیر داخلہ نے اکیڈمی میں ماڈل تھانہ اور تربیتی لیبارٹریوں کے قیام کا بھی اعلان کیا تاکہ افسران کو عملی تربیت فراہم کی جا سکے اور انہیں روزمرہ کے پولیسنگ کے عملی پہلوؤں سے آگاہ کیا جا سکے۔

اس دورے کے دوران وفاقی وزیرداخلہ نے اکیڈمی کے مختلف شعبوں کے دورے کئے اور انتظامات کو مزید بہتر بنانے کے لئے کئی اہم ہدایات دیں۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو سے نہ صرف پاکستانی پولیس فورس کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ یہ ادارہ دنیا بھر کے لئے ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا۔

Shares: