اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے نکال کر وزارت خزانہ میں شامل کر رہے ہیں –

باغی ٹی وی: تفصیلات کے مطابق وفا قی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران وزیر خزانہ نے منصفانہ ، موثر اور بہترین ٹیکس کے نظام کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے نکال کر وزارت خزانہ میں شامل کر رہے ہیں جس کا مقصد ٹیکس پالیسی کو ریونیو کلیکشن کے دباؤ سے محفوظ رکھنا ہے،وزارت خزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مشاورتی عمل شروع کردیا ہے-

سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیمیں آنے والے دنوں میں تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیں گی پاکستان کے موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب تشویشناک ہے اور 8 سے 9 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے ملکی معشیت اور عالمی حیثیت کے لیے ناقابل قبول ہے،وزیر خزانہ نے اس تناسب کو اگلے 3 سال میں 13.5 فیصد تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام فیلڈ فارمیشنز سے دہری شہریت رکھنے والے افسران سے تفصیلات طلب کرلیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کا 8 سال بعد افغانستان کا دورہ

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام ڈائریکٹرز جنرلز، چیف کمشنرزکو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اہل خانہ کی دہری شہریت کی تفصیلات بھی فراہم کرنا لازمی ہے مراسلے میں دہری شہریت رکھنے والے افسران سے نام، عہدہ، مدت ملازمت اور غیر ملکی شہریت کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس،عمران خان کو بڑا جھٹکا،درخواست خارج

دہری شہریت رکھنے والے شوہر یا بیوی کا الگ الگ ڈیٹا فراہم کرنا ہوگا جبکہ اہل خانہ کی دہری شہریت کی تفصیلات بھی فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے،دہری شہریت رکھنے والے ایف بی آر افسران کو طلب کردہ تمام تفصیلات ایک ہفتے کے اندر فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مجھے یقین ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہوگا،وزیراعظم

Shares: