مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کی ملاقات: آئینی ترمیم اور خطے کے استحکام پر تبادلہ خیال

ppp jui

کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس میں اہم ملاقات کی، جس میں مجوزہ آئینی ترمیم پر گفتگو کی گئی۔ یہ ملاقات دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی ہم آہنگی کے لیے ایک نیا باب کھولنے کی غمازی کرتی ہے۔ملاقات کے دوران، مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر زور دیا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم نہ صرف سیاسی استحکام کے لیے اہم ہے بلکہ ملک کی آئینی ضروریات کو بھی پورا کرے گی۔ بلاول بھٹو نے اس موقع پر اس بات کا ذکر کیا کہ ان کی پارٹی آئینی اصلاحات کے عمل میں مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
دونوں رہنماؤں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے پاکستان میں انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس اجلاس کو خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسے اجلاس بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ملاقات میں پیپلز پارٹی کے وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور، نثار کھوڑو، شازیہ مری، سید نوید قمر اور مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔ اس کے مقابلے میں، جمعیت علمائے اسلام کے وفد میں سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مولانا ضیاالرحمان، راشد محمود سومرو، ناصر محمود سومرو، کامران مرتضیٰ، مفتی ابرار، مولانا اسجد، مولانا عبیدالرحمان اور عثمان بادینی شامل تھے۔
اس ملاقات کا مقصد سیاسی اتحاد اور باہمی تعاون کو فروغ دینا تھا، جس کے تحت دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر گفتگو کے دوران، دونوں جماعتوں نے ملک کی ترقی کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔یہ ملاقات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آئینی اور سیاسی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہیں، جس کی ضرورت اس وقت بڑھ گئی ہے جب ملک مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کے اس مشترکہ اقدام کو عوامی سطح پر بھی خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ اس کے نتیجے میں ملک کی سیاسی صورتحال میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔ ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں شازیہ مری، سید نوید قمر اور مرتضی وہاب بھی شامل تھے جمعیت علمائے اسلام کے وفد میں مولانا اسعد محمود، مولانا ضیاالرحمان، راشد محمود سومرو اور ناصر محمود سومرو ، کامران مرتضی، مفتی ابرار، مولانا اسجد محمود، مولانا عبیدالرحمان اور عثمان بادینی بھی شامل تھے،

Comments are closed.