کیا وفاقی حکومت مولانا فضل الرحمن کے تحفطات دور کر پائے گی؟ ملاقاتوں کی اندرونی کہانی

0
71
pm meet jui

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے حالیہ دنوں میں دو بڑی ملاقاتیں کی ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں کر کے اُن کے تحفظات اور ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی ہے۔پہلی ملاقات صدر مملکت آصف علی زرداری کے ساتھ ہوئی، جس میں گزشتہ ہفتے جے یو آئی سربراہ کو ملک کو درپیش چیلنجز میں مدد اور حمایت طلب کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس ملاقات میں صدر زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور ان کی اہمیت کو تسلیم کیا جائے گا۔
دوسری ملاقات وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ہوئی، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے جس میں وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی کہ وہ جمہوری سیاسی سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں اور انتشاری سیاست کو مسترد کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ایک جمہوری سوچ رکھنے والے زیرک سیاستدان ہیں اور ان سے درخواست کی کہ وہ ہمیشہ کی طرح جمہوری طریقے سے مسائل کا حل تلاش کریں۔ذرائع کے مطابق، ان ملاقاتوں کا مقصد مولانا فضل الرحمان کی ناراضی دور کرنا اور انہیں حکومت کی حمایت اور مدد فراہم کرنا ہے۔ اتحادی حکومت کے دو بڑے رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دلایا ہے کہ ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور ان کی سیاسی حیثیت کا احترام کیا جائے گا۔وفاقی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی مکمل کوشش کرے گی اور ان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

Leave a reply