مولانا فضل الرحمان کے ساتھ راستے جدا نہیں، تعاون کا عزم برقرار ہے ، خواجہ آصف

0
47
khwaja asif

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی آئینی ترامیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کے مطابق بلاول بھٹو اور محسن نقوی ایک ہی ڈرافٹ کے ساتھ مولانا فضل الرحمان سے ملے ہیں، اور اس معاملے پر حکومتی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔خواجہ آصف نے ایک بیان میں کہا، "بلاول سے ہماری روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہو رہی ہے اور ہم سب کا ہدف ایک متفقہ آئینی مسودہ تیار کرنا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمارے راستے جدا نہیں ہیں، بلکہ ہم نے ماضی میں بھی مل کر کام کیا ہے اور آئندہ بھی سیاسی امور میں تعاون جاری رہے گا۔”

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے بدھ کے روز پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد آئینی ترامیم کے مسودے کو مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد محسن نقوی کی سربراہی میں ایک حکومتی وفد فوری طور پر مولانا کے گھر پہنچا اور مختصر ملاقات کی۔خواجہ آصف نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اپنے قریبی تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ایک زیرک سیاست دان ہیں اور وہ یقین رکھتے ہیں کہ موجودہ آئینی بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی گنجائش ضرور نکلے گی۔مزید بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر بانی پی ٹی آئی نے بھی دستخط کیے تھے اور دنیا بھر کی جمہوری ریاستوں میں آئینی عدالتوں کا وجود ہوتا ہے۔ تاہم، پاکستان میں عدالتوں پر بڑھتا ہوا بوجھ ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے اور 27 لاکھ کیسز تاخیر کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ترجیحات میں عوام کو انصاف کی فراہمی اور کیسز کے جلد حل کے لیے موثر اقدامات کرنا شامل ہیں۔حکومت کی جانب سے اس وقت آئینی ترامیم اور قانونی اصلاحات کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں تاکہ جمہوریت کو مضبوط کیا جا سکے اور عدلیہ کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔

Leave a reply