کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ اور جعلی اکائونٹ کے ذریعے رقم منتقلی مقدمے میں ایف آئی اے نے فریال تالپور سمیت 14 ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق بے گناہ قرار دئیے جانے والوں میں اشرف جتوئی، شہزاد جتوئی، بلال شیخ مرحوم، اسلم مسعود، نورین سلطان، کرن آمنہ، محمد مغیری، سید حسین، حسن شاہ، نصیر عبداللہ، محمد اقبال نور اور دیگر شامل ہیں۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔مقدمے میں صدر مملکت آصف زرداری، حسین لوائی اور انور مجید سمیت بیس ملزمان کے نام بھی شامل ہیں، اس حوالے سے ایف آئی اے کا چالان منظور ہوگیا ہے جس میں سے عدالت نے بے گناہ قرار پانے والوں کے نام نکال دیئے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر جعلی بینک اکاؤنٹس کھولنے اور انہیں اربوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کے لیے استعمال کرنے سے متعلق مقدمات درج کیے گئے تھے۔2018 میں سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے کم از کم 29 بینک اکاؤنٹس کو جعلی قرار دیا تھا، اور اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ان اکاؤنٹس کو 42 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے جنوری 2019 میں جے آئی ٹی رپورٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جمع کیے گئے شواہد کو مزید تحقیقات کے لیے بھیج دیا تھا، تاہم بعد ازاں یہ مقدمات مزید کارروائی کے لیے کراچی کی بینکنگ کورٹ منتقل کر دیے گئے۔ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اور ریاستی پراسیکیوٹر کو سننے کے بعد خصوصی عدالت کے جج جاوید احمد کیور نے حتمی چارج شیٹ منظور کرلی، جس میں فریال تالپور سمیت 14 افراد کو عدم ثبوت کی بنا پر کالم ٹو میں رکھا گیا اور ان کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارتی یوم جمہوریہ کیخلاف کشمیریوں کا یوم سیاہ اور احتجاج