منکی پاکس کی روک تھام کیلئے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کو خصوصی ٹاسک

0
67
cometo room

کومت پنجاب نے منکی پاکس کی روک تھام اور ہیلتھ پروفیشنلز کی تربیت کیلئے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا۔ اس ضمن میں ڈین آئی پی ایچ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان سے فوکل پرسنز کے نام طلب کر لئے ہیں۔ جنہیں 2مئی کو وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج، تشخص و کیس مینجمنٹ بارے تربیت فراہم کی جائے گی۔

اس امر کا انکشاف ڈین آئی پی ایچ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے کمیٹی روم میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں دونوں محکمہ صحت کے افسران، پی آئی ٹی بی، ریسکیو1122، نمائندہ عالمی ادارہ صحت کے علاوہ ڈائریکٹر سی ڈی سی نے بھی شرکت کی۔ پروفیسر ذرفشاں طاہر نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں انسٹی ٹیوٹ منکی پاکس کی سرویلنس، ہیلتھ ایجوکیشن، مانیٹرنگ اور تشخیص بارے پر ٹریننگ ماڈیولز تیار کرے گا اور آئی پی ایچ میں ایک ہفتہ کے اندر ڈیزیز مانیٹرنگ سنٹر قائم کیا جائے گا جو روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے کر الرٹ جاری کرے گا۔ انسٹی ٹیوٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی، ریسکیو1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اسٹاف کو بھی بیماری بارے ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔

ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کی روک تھام اور متوقع مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے تمام ہسپتالوں میں پیشگی انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور حکومت کی ہدایت کے مطابق آئیسولیشن وارڈز بھی فنکشنل ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، احتیاط برتیں، ہجوم میں جانے سے گریز کریں اور فیسک ماسک کے استعمال اور صابن سے ہاتھ دھونے کو یقینی بنائیں تاکہ وائرس منتقل نہ ہو سکے۔ پروفیسر زرفشاں طاہر نے تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ سے کہا کہ اگر منکی پاکس کا کوئی مشتبہ کیس رپورٹ ہو تو بلا تاخیر اعلیٰ حکام کے نوٹس میں لایا جائے تا کہ بروقت کیس مینجمنٹ یقینی بنائی جا سکے۔

 ممکنہ منکی پاکس کیسز اور بارڈر ہیلتھ سروسز ہدایات کی روشنی میں ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات

 پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا،

 اسلام آباد میں منکی پاکس کے 20 مشتبہ کیسز رپورٹ 

کانگو وائرس کے مریض کی موت

Leave a reply