منکی پاکس عالمی ایمرجنسی قرار،پاکستان بھی متحرک، اقدامات

0
106
pakistan

منکی پاکس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی ادارہ صحت نے الرٹ جاری کرتے ہوئے منکی پاکس کو عالمی ایمرجنسی قرار دے دیا

بر اعظم افریقا کے مختلف ممالک میں منکی پاکس کا ایک نیا ویرینٹ سامنے آیا ہے ،عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ افریقا کے 13 ممالک میں ایمپوکس کا نیا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس وقت افریقی ملک کانگو میں منکی پاکس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے منکی پاکس یا ایمپوکس ہم جنس پرست مرد افراد میں پھیلنے والی بیماری ہے،وبا کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت نے 15 لاکھ ڈالر کا فنڈ بھی جاری کر دیا ہے ،وائرس کانگو سے پڑوسی ممالک میں برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا میں پھیل گیا ہے، کانگو میں منکی پاکس کی وبا 450 افراد کی جان لے چکی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے، جس کی علامات میں فلو اور دانے شامل ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی کمیٹی کی سربراہ پروفیسر ڈیمی اوگوئینا نے انکشاف کیا کہ افریقہ میں منکی پاکس کی ایک نئی قسم بھی پھیل رہی ہے جو جنسی طور پر منتقل ہوتی ہے، اس لیے بھی یہ ایک ہنگامی صورت حال ہے، افریقہ میں شروع ہونے والے منکی پاکس کو پہلے وہاں نظر انداز کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے 2022 میں اس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کر لی تھی، ہمیں اب تاریخ کو دہرانے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔

دو سال قبل (جولائی 2022) بھی منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دیا گیا تھا، یہ بیماری آرتھوپوکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، اسے ایم پاکس کہا جاتا ہے، یہ پہلی بار انسانوں میں 1970 میں کانگو میں نمودار ہوا تھا، اس بیماری کو وسطی اور مغربی افریقہ کے ممالک کی مقامی بیماری سمجھا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس بارے الرٹ جاری کرنے کے بعد پاکستان نے بھی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے دنیا بھر میں منکی پاکس کے بڑھتےکیسز اوربھارت میں زیکا وائرس کے پھیلاؤکے بعد بارڈر ہیلتھ سروسز کو الرٹ جاری کر دیا ہے،این سی او سی حکام نے ہدایت جاری کی ہے کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کی نگرانی کی جائے اور منکی پاکس کے مشتبہ مریضوں کو خصوصی وارڈز میں قرنطینہ کیا جائے۔

محکمہ صحت نے منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کر دیا جس میں کہا گیا کہ پنجاب بھر کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز ائیر پورٹس کے انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہیں ،ائیر پورٹس پر مشتبہ کیسز کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے انتظامات کیے جائیں ،اپنے اپنے اضلاع میں منکی پاکس کے مشتبہ کا ڈیٹا محکمہ صحت کو فراہم کیا جائے ، تمام سرکاری اور پرائیوٹ ہسپتالوں کو منکی پاکس کی ایڈوائزری فراہم کی جائے ،مشتبہ مریضوں کی مانیٹرنگ اور ائسولیشن کے انتظامات کیے جائیں گے ، مشتبہ مریضوں کے بروقت نمونے حاصل کر کے تشخیص کے لیے لیبارٹری بھجوائے جائیں ،اگر کہیں کوئی پازیٹو کیس رپورٹ ہو تو اس کی اپیڈامولوجی رپورٹ فراہم کی جائیں ،

 ممکنہ منکی پاکس کیسز اور بارڈر ہیلتھ سروسز ہدایات کی روشنی میں ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات

 پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا،

 اسلام آباد میں منکی پاکس کے 20 مشتبہ کیسز رپورٹ 

کانگو وائرس کے مریض کی موت

Leave a reply