خاتون سے ہراسانی کا الزام ثابت ہونے پر سزاپر کےالیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے کہا ہے کہ یہ حالیہ فیصلہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
مونس علوی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا جس میں انہوں کہا کہ قانونی عمل اور اس کو برقرار رکھنے والے اداروں کا احترام کرتا ہوں، کہنا چاہتا ہوں کہ نتائج میری تجربہ کردہ صورتحال کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے،اپنے قانونی مشیر کے ساتھ اس فیصلے کا جائزہ لے رہا ہوں اور اپیل کرنے کے اپنے حق کا استعمال کروں گا، انصاف اور کام کی جگہ کے وقار کے اصولوں کے لیے میرا احترام غیر متزلزل ہے، لوگوں کی حمایت کے لیے شکر گزار ہوں جو مجھے جانتے ہیں، جنہوں نے میرے ساتھ کام کیا اور جو قانونی عمل پر یقین رکھتے ہیں۔
https://x.com/alvimoonis/status/1950818588190711911
واضح رہے کہ محتسب اعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو خاتون سے ہراسانی ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیامحتسب اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) شاہ نواز طارق نے مونس علوی پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
جنسی ہراسانی کیس،سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
محتسب اعلیٰ سندھ کے مطابق کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے، وہ ایک ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کریں،مونس علوی نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی۔ سی ای او کےالیکٹرک جرمانے ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائےمونس علوی جرمانہ ادا نہ کریں تو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جائے۔
ایاز صادق کی جنیوا میں ایرانی ہم منصب سے ملاقات








