وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب بوکھلاہٹ میں کیا تاکہ اپنی سیاسی ساکھ کو بچا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی ایک ہارے ہوئے جواری کی طرح بات کر رہے تھے، جس کے پاس اب کچھ بچا نہیں۔

باغی ٹی وی کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مودی نے اپنی تقریر میں کشمیر اور دہشتگردی کو قابلِ گفتگو تسلیم کر لیا، جو پہلے انکار کرتے رہے تھے۔ خواجہ آصف نے مطالبہ کیا کہ مودی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا، "جتنا بڑا سرٹیفائیڈ دہشتگرد نریندر مودی ہے، دنیا میں اس کی کوئی مثال نہیں۔ پاکستان کو اس جنگ میں ہر محاذ پر برتری حاصل ہوئی۔ بھارت کی پرورش کردہ تنظیمیں جیسے بی ایل اے، پاکستان میں بدامنی پھیلا رہی ہیں۔”

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ اگر بھارت سے مذاکرات ہوتے ہیں تو ان کا ایجنڈا کشمیر، سندھ طاس معاہدہ اور دہشتگردی ہوگا، اور ان مذاکرات میں کشمیر سرفہرست ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور مغربی سرحد پر دو طرفہ جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے۔خواجہ آصف کے مطابق، نریندر مودی اپنی تقریر میں روایتی الزامات دہرا کر اپنی کمزوری چھپانے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کا انداز غیر معمولی حد تک غیر متوازن تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ سمیت عالمی قیادت دنیا کے بڑے تنازعات میں کردار ادا کرنا چاہتی ہے، اور کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے حل میں امریکہ کی شمولیت کے امکانات موجود ہیں۔

پی ایس ایل 10 کا شیڈول تبدیل، فائنل 25 مئی کو لاہور میں ہوگا

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ

پاکستان پر قرضوں اور واجبات کا بوجھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کا قوم سے خطاب، روایتی الزامات کی تکرار

Shares: