بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے پاکستان، اسلام اور چین سے متعلق مضامین دہلی یونیورسٹی کے نصاب سے خارج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے ماہرین تعلیم نے سیاسی اور نظریاتی مداخلت قرار دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی یونیورسٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے ایم اے سیاسیات کے نصاب سے ’اسلام اور بین الاقوامی تعلقات‘، ’پاکستان اور دنیا‘، ’پاکستانی ریاست اور معاشرہ‘ اور چین سے متعلق کورسز کو ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے بھی سفارش کی گئی ہے کہ پاکستان کی تعریف پر مبنی مواد کو بھی نصاب سے نکال دیا جائے۔

جامعہ دہلی کے بعض فیکلٹی ارکان نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے نظریاتی سنسرشپ اور تعلیم میں سیاسی مداخلت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔فیکلٹی کا کہنا ہے کہ ایسے کورسز کا خاتمہ طلبہ کی علمی آزادی پر قدغن کے مترادف ہے اور یہ اقدام بھارت کے بدلتے سیاسی نظریات کی عکاسی کرتا ہے۔

علی امین گنڈاپور کے حلقے کے ہسپتالوں میں52 کروڑ کی مالی بدعنوانی بے نقاب

سانحہ سوات پر پنجاب اسمبلی کی مذمتی قرارداد منظور، وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ

پنجاب پولیس کے عمر فاروق کا ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں سلور میڈل

کراچی میں مون سون کی پہلی بارش کے دوران 7 افراد جاں بحق

Ask ChatGPT

Shares: