بھارت کی کانگریس پارٹی کے مرکزی رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "مودی جی، کھوکھلی تقریریں کرنا بند کریں۔
باغی ٹی وی کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابق ٹوئٹر) پر جاری ایک بیان میں راہول گاندھی نے بھارتی وزیر اعظم کو تین سخت سوالات کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔راہول گاندھی نے سوال کیا کہ آپ نے پاکستان کے دہشت گردی پر بیان کو سچ کیوں مانا؟،آپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے جھک کر بھارتی مفادات کیوں قربان کیے؟ ،آپ کا خون صرف کیمروں کے سامنے ہی کیوں جوش مارتا ہے؟
راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی جی نے بھارت کی عزت پر سمجھوتہ کیا ہے اور صرف میڈیا کے سامنے سخت باتیں کرتے ہیں، لیکن عالمی سطح پر کمزور موقف اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ "آپ نے بھارت کی عزت کا سودا کیا۔”واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بی جے پی حکومت کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران "آپریشن سندور” کے بعد اچانک سیز فائر کا اعلان کیا گیا۔ کانگریس نے ابتدائی طور پر فوجی کارروائی کی حمایت کی، مگر سیز فائر کے بعد اپوزیشن نے حکومت پر شدید تنقید شروع کر دی ہے۔
کانگریس نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ بھارتی حکومت سفارتی وفود کو بیرون ملک بھیج کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانا چاہتی ہے، جسے انہوں نے "ویپنز آف ماس ڈسٹریکشن” یعنی توجہ ہٹانے کے ہتھیار قرار دیا۔راہول گاندھی اور کانگریس کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مودی حکومت فوری طور پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے اور امریکی صدر ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر میں کردار کے دعوے پر قوم کو وضاحت دے۔
گوگل کروم اور فائرفاکس کے ذریعے سائبر حملے کا خدشہ، ایڈوائزری جاری