صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے رواں سال مون سون بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں مون سون بارشوں کے باعث اب تک 39 شہری جاں بحق اور 103 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مون سون کے دوران بوسیدہ عمارتیں گرنے کے واقعات سب سے زیادہ ہلاکتوں کا سبب بنیں، جن میں 24 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ علاوہ ازیں، آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 3 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ کرنٹ لگنے سے 4 اور ڈوبنے کے حادثات میں 8 افراد کی موت ہوئی ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ پنجاب کے بیشتر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کی سطح پر ہے، تاہم چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ کالاباغ اور تونسہ کے علاقوں میں نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔ محکمہ موسمیات کے پیشگوئی کے مطابق مون سون بارشوں کا سلسلہ 17 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر حکام نے عوام کو محفوظ رہنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے مون سون کے دوران ممکنہ نقصانات کو کم کرنے کے لیے مختلف انتظامات کیے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرانی اور کمزور عمارتوں سے دور رہیں اور بجلی گرنے یا سیلاب کے دوران فوری طور پر محفوظ مقامات پر پہنچ جائیں،مون سون بارشوں کے پیش نظر پنجاب حکومت نے بھی ہنگامی حالات کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر رکھا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔








