سندھ ہائیکورٹ نےصوبائی محتسب کا سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے ہراسانی کا مرتکب قرار دینے کے صوبائی محتسب کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا،مونس علوی اپنے وکیل بیرسٹر عابد زبیری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے مونس علوی کو حکم دیا کہ وہ جرمانےکی رقم 25 لاکھ روپے ناظر سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرائیں،اس کے علاوہ عدالت نےصوبائی محتسب اور شکایت کنندہ کو نوٹس بھی جاری کردیے عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ صوبائی محتسب کا قانون کہاں ہے؟
وکیل مونس علوی نے کہا کہ سندھ میں وفاقی قانون لاگو ہوتا ہے لیکن صوبائی محتسب بنایا ہوا ہےجسٹس فیصل کمال عالم نے نے استفسار کیا کہ فیصلے میں کیا غلط ہے، وکیل نے کہاکہ کیس کی سماعت کا اختیار وفاقی محتسب کو ہے صوبائی کو نہیں، صوبائی محتسب کی جانب سے دی گئی سزا غیرقانونی ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی محتسب جسٹس (ر) شاہ نواز طارق نے جمعرات کو کے-الیکٹرک کی سابق چیف مارکیٹنگ آفیسر مہرین زہرہ کو ہراساں کرنے پر کمپنی کے سی ای او مونس علوی پر بھاری جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔
صوبائی محتسب نے کہا تھا کہ سی ای او کے الیکٹرک نے شکایت کنندہ مہرین زہرہ کو ہراساں اور ذہنی اذیت میں مبتلا کیا، مونس علوی اگر جرمانے کی رقم ادا نہ کریں تو ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے جبکہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جائے۔
مونس علوی کے خلاف کے الیکٹرک کی سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ نے شکایت درج کرائی تھی، شکایت کنندہ کو 2019 میں کے الیکٹرک نے بطور کنسلٹنٹ رکھا تھا۔