مورو ہنگامہ آرائی، ایس ایس پی نوشہرو فیروز عہدے سے ہٹا دیے گئے

1 ہفتہ قبل
تحریر کَردَہ
Sindh police

سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے مورو میں پرتشدد مظاہروں کے دوران ایک شہری جاں بحق ہو گیا، جب کہ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا گھر مشتعل مظاہرین نے نذر آتش کر دیا۔ ان واقعات کے بعد حکومت نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سنگھار ملک کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق دریائے سندھ پر متنازع نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف ہونے والا احتجاج اُس وقت پرتشدد صورت اختیار کر گیا جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ جھڑپوں کے دوران ایک شخص جاں بحق اور ڈی ایس پی سمیت 6 پولیس اہلکاروں اور متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔احتجاج میں شدت اس وقت آئی جب مظاہرین نے مورو بائی پاس روڈ کو بند کر کے دھرنا دیا اور پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے بعد مشتعل ہو گئے۔ مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ کیا اور گھر کو آگ لگا دی۔

واقعے کے بعد پولیس نے دو مقدمات درج کیے جن میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (GDA) کے رہنما غلام مرتضیٰ جتوئی، مسرور جتوئی سمیت 14 نامزد اور 30 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔سندھ پولیس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ایس ایس پی سنگھار ملک کو عہدے سے ہٹا کر سینٹرل پولیس آفس (CPO) رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جب کہ بشیر احمد بروہی کو نیا ایس ایس پی نوشہرو فیروز تعینات کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس واقعے نے سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں، جبکہ حکومت پر بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کے باعث مزید اقدامات متوقع ہیں۔

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

ڈہرکی: گلاب شاہ کالونی میں زہریلا پانی,شہریوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار

بلاول بھٹو سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

امریکا کا کردار تھا، مگر جنگ بندی براہ راست طے پائی: بھارتی وزیر خارجہ

Latest from تازہ ترین