موریطانیہ کشتی حادثہ ،انسانی اسمگلرگینگ کی مبینہ رکن خاتون گرفتار
گوجرانوالہ: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی موریطانیہ کشتی حادثہ تحقیقات میں اہم پیشرفت ،انسانی اسمگلرگینگ کی مبینہ رکن کو گرفتار کرلیا گیا-
باغی ٹی وی : ایف آئی اے ذرائع کے مطابق انسانی اسمگلرگینگ کی مبینہ رکن خاتون سے تفتیش مکمل کرکے جوڈیشل کردیا گیا ہے ملزمہ نے تفتیش کے دوران اپنے اور بیٹوں کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے، ملزمہ اپنے تین بیٹوں کے ساتھ لوگوں کو بیرون ممالک بھیجنے کا کام کرتی تھی جب کہ ملزمہ کا بیٹا خاور 10 افراد کو لے کر کیرئیر کے طور پر سینیگال گیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزم خاور اس سے قبل اپریل 2024 میں بھی سینیگال گیا تھا، ملزمہ کا ایک بیٹا حسن اٹلی میں ہے اور دوسرا بیٹا فرحان واقعےکے بعد سے مفرور ہے، ملزمہ کو ایک روز قبل گجرات کے نواحی گاؤں جھوڑا سےگرفتار کیا گیا، ملزمہ کے موبائل اور بینک اکاؤنٹ تفصیلات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔
سیف علی خان حملہ،ملزم نے کپڑے بدلے،ننگے پاؤں آیا،جوتے پہن کر گیا
واضح رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے تاہم کشتی حادثے میں 36 افرادکو بچالیا گیا ہے،کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے-