موت انڈیا سے جہاد میں آ جائے تو اسے اچھی کوئی موت نہیں، مصطفیٰ کمال جائیں گے کشمیر

0
45

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کےخلاف لڑنے کے لیے تیارہیں،نریندرمودی نے پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگرکردیا،پاکستان کی فوج یہاں کے22کروڑ عوام ہیں ،

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستانیوں کی‌خوش فہمیاں دور ہو گئی ہیں ہمیں اپنے قوت بازو پر بھروسہ کرنا چاہئے، کراچی پاکستان کی اکانومی کی شہہ رگ ہے، ہم کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کے لئے جا رہے ہیں، ہم نے بتانا ہے کہ کراچی سے کشمیر تک پاکستانی کشمیر کے ساتھ اور حکومت کے خلاف ہے، کشمیر کے معاملے پر پاک سر زمین پارٹی حکومت کو سپورٹ کرے گی

وسیم اختر کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، مصطفیٰ کمال نے مطالبہ کر دیا

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، مزاکرات اب نہیں ہونے چاہئے، پاکستان کو اپنی مدد آپ کے تحت پاور فل بننا ہے، کسی سے فریاد نہیں کرنی، ہم مظلوم ہیں تو دنیا مدد کو نہیں آئے گی، کوئی برادر ملک مدد کو نہیں آئے گا، انڈیا نے آئینی ترمیم کے بعد کرفیو لگا رکھا ہے، وہاں مظالم ہو رہے ہیں، اب کشمیر کی‌آزادی دور نہیں، ہم جب مناظر دیکھتے ہیں تو نیند نہیں آتی، کشمیر کے ساتھ کھڑے ہونا بلکہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ لڑنا فرض ہو چکا،

جذباتی نعروں سے نکل کر حکمرانوں کا احتساب کرنا ہوگا، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ہم انڈیا کی طرح جنونی نہیں لیکن ایک دن مر جانا ہے اگر موت انڈیا سے جہاد کر کے آ جائے تو اسے اچھی کوئی موت نہیں ،یہ ہمارا ایمان ہے، بائیس کروڑ پاکستانی یہی جذبہ رکھتے ہیں، جب بھی کشمیر کی تحریک زور پکڑتی تھی تو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ شروع ہو جاتی تھی، کشمیر کی بات پاکستان میں دب جاتی تھی، کراچی میں پہلے جو مسلط تھے وہ کراچی کو مقبوضہ کراچی تھے، کشمیر کو کاؤنٹر کرنے کے لئے وہ یہ کام کرتے. آج تمام ملک ایک ہے، کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے،

نیب پر تنقید مصطفیٰ کمال کو مہنگی پڑی ،نیب نے بڑا فیصلہ کر لیا

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کا ہمارا تین دن کا دورہ ہے، پاک سر زمین پارٹی ہر قدم پر کشمیریوں کے ساتھ ہے ،کشمیر جا کرکشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کریں گے ،ہم نےکشمیر کےمعاملے پر عمران خان کی حکومت کی غیر مشروط حمایت کی ہے ،دنیا میں کوئی مظلوم کی مدد نہیں کرتا ،مفادات دیکھتے ہیں

Leave a reply