مولانا بڑے کھلاڑی نکلے،آئینی ترامیم پر حکومتی دھوکہ سامنے لے آئے

انتخابات کے ذریعے مرضی کی حکومت سے پاکستان کمزور ہوگیا،مولانا فضل الرحمان
moulana

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں سے دیکھ رہے ہیں مفادات کا لین دین ہماری سیاست بن گئی ہے

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہر ایسی تجویز کو مسترد کردیا جو بنیادی انسانی حقوق کی نفی کررہی تھی، ہمیں جو مسودے کی کاپی دی گئی اس کے بعد معلوم ہوا اس میں فرق ہے،حکومت بغیر تیاری ایوان سے توقع کررہی تھی ہمیں سپورٹ کیا جائے ، بنیادی انسانی حقوق کی نفی کرنیوالی چیزوں کو ہم نے مسترد کیا ، جے یو آئی اراکین حکومت کے دیے مسودے سے متفق نہیں ہیں، انتخابات کے ذریعے مرضی کی حکومت سے پاکستان کمزور ہوگیا، حکومت کے پاس اکثریت نہیں تھی انحصار جے یو آئی اراکین پر تھا ،آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کیلئے ہفتہ 10 دن لگ سکتے ہیں ، کوشش کرینگے حکومت کو غلط فیصلے یا غلط قانون سازی سے روکیں ، آئین یا کسی ادارے کو تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دینگے ،پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے ڈرافٹ پر کام شروع کر دیا ہے،ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ شخصیات کی بجائے اداروں کی اصلاحات پر جائیں ہمارا موقف شخصیات کو سامنے رکھنے کے بجائے عدالتی اصلاحات کی جائیں، ہمارے وکلا ڈرافٹ کےحوالے سےکام کر رہے ہیں، اداروں کو دائرے کے اندر رہ کر کام کرنا چاہیے،مجوزہ آئینی ترامیم کا مقصد صرف حکومت کو تحفظ دینا تھا، آئینی عدالت کے قیام میں بھی بدنیتی نظر آ رہی ہے۔ ہم اس اسمبلی کو عوام کا نمائیندہ نہیں سمجھتے، اور دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں۔لوگوں کو توڑ کر غلط کام کیا تو یہ سوداگری ہو گی، ایسی حرکت کی اور ہم نے ردعمل دیا تو ایسا نہیں کر سکیں گےہائیکورٹس ججز کا تبادلہ نظام کو متاثر کرے گا، میرے حق میں فیصلہ نہیں دے سکے گا تو فوراً تبادلہ کر دیں، یا کیس کسی دوسرے جج کو دے دیں، یہ چیزیں نظام کو متاثر کریں گی۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کی تلخیاں کم ہوگئیں مگر تحریک انصاف سے باقاعدہ اتحاد نہیں ہے ،پی ٹی آئی بھی اپوزیشن بینچوں میں ہے، ہمارے اراکین کم ہیں، ایک پارٹی جو اپوزیشن میں ہو،تو اپوزیشن ملکر ہی چلتی ہے،اس وقت باقاعدہ ہمارا کوئی اتحاد نہیں، 26 ویں ترمیم لائی تو حکومت اور پی ٹی آئی دونوں رابطے میں رہیں، دونوں کے خیال سنتے تھے اور پھر ہم آپس میں بیٹھ کر جماعت کی رائے بناتے تھے، پارلیمانی رول پر ڈے ٹوڈے ایشو پر ہم بات کر سکتے ہیں،ہم اس چیز کو مثبت سفر سمجھتے ہیں کہ بہتر تعلقات کی جانب بڑھنا چاہئے،ہم نے ایک آئینی کردار ادا کرنا ہے،بدقسمتی ہے کہ اسمبلیاں عوام کی منتخب کردہ نہیں ہوتیں،

آئینی ترامیم، اسپیکر قومی اسمبلی کی حکومت و اپوزیشن کو مصالحت کی پیشکش

مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد

آئینی ترامیم کی منظوری میں ناکامی، حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مزید مشاورت کا فیصلہ، رانا ثناء اللہ

میڈیا میں شائع ہونے والا ڈرافٹ اصل نہیں ہے۔

تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے مسودے پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی

آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ،سیاسی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے،علی امین گنڈا پور

آئینی عدالتیں عالمی ضرورت ہیں، انوکھا کام نہیں کر رہے: بیرسٹر عقیل ملک

آئینی ترمیم کی ناکام کوشش: حکومت اور اتحادیوں میں اختلافات نمایاں، بیر سٹر علی ظفر

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترمیم پر بات چیت جاری ہے،خورشید شاہ

سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر

آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

Comments are closed.