گزشتہ روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے معروف عالم دین مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ آج ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ میں علاقے کی سیاسی، مذہبی، اور سماجی شخصیات سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مولانا حامد الحق کے جنازے کے ساتھ ساتھ دیگر شہداء کی تدفین بھی کی گئی۔

گزشتہ روز جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ایک دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہوگئے تھے اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ دھماکہ دارالعلوم حقانیہ کے اندر ہوا تھا، جس کے فوراً بعد مولانا حامد الحق اور دیگر زخمیوں کو علاج کے لیے نوشہرہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم، مولانا حامد الحق اپنے شدید زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔مقامی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ایک ٹارگٹ کلنگ کی صورت میں کیا گیا تھا اور اس میں مولانا حامد الحق کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق، دھماکہ جامعہ کے ملحقہ احاطے میں کیا گیا، جہاں مولانا حامد الحق موجود تھے۔

شہادت کے بعد، اکوڑہ خٹک اور اردگرد کے علاقے میں سوگ کی فضا ہے اور عوامی سطح پر مولانا حامد الحق کی خدمات اور ان کی علم و عمل کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔اس دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس حکام نے اس حملے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔

مقامی عوام اور مذہبی حلقے اس دھماکے کی شدید مذمت کر رہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے حملوں میں ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

Shares: