اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی نے ملاقات کی ہے۔
باغی ٹی وی :بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پہنچے اور ملاقات کی،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ،دوران ملاقات مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پرصدرکے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
https://x.com/waqarsatti/status/1864299641325408320
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مدارس رجسٹریشن بل پردونوں ایوانوں سے منظوری کے باوجود صدرکے دستخط کیوں نہیں ہوئے؟ اس پر بلاول نے یقین دہانی کرائی کہ مدارس رجسٹریشن بل پردستخط نہ ہونے پرحکومت سے بات کروں گا۔
ملاقات میں سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، سنیٹر کامران مرتضٰی، حاجی غلام علی ، مولانا لطف الرحمان، مولانا اسعد محمود بھی موجود تھے ملاقات میں راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ بھی شریک تھے-
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان سے لاہور میں جے یو آئی کے رہنما حافظ بلال درانی نے ملاقات کی، ملاقات میں مدارس بل پر حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن پر بات چیت کی گئی،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 7 دسمبر تک مدارس بل پر دستخط نہ کیے تو 8 دسمبر کو پشاور میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ سے منظور کردہ ہمارے بل پر دستخط نہیں کر رہی، حکومت نے اپنی مرضی کی قانون سازی کر لی ہے، حکومت بتائے اس نے ابھی تک پاس کردہ مدارس بل پر دستخط کیوں نہیں کیے؟-
علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہناتھاکہ مدارس رجسٹریشن بل 26 ویں آئینی ترمیمی بل کا حصہ ہوتے ہوئے ایوان صدر میں لٹکایا گیا، ہمیں بتایاجائے مدارس رجسٹریشن بل پر صدر پاکستان دستخط کیوں نہیں کررہے؟ دونوں ایوانوں سے پاس ہونے تک پی پی پی اور بلاول بھٹو آن بورڈ تھے، پھر رکاوٹ کیا ہے کون ہے اور کیوں ہے؟ کیا ایوان صدر پارلیمنٹ سے سپریم ہے جو مدارس بل میں رکاوٹ بن رہاہے؟
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کردار ادا کرتے ہوئے اپنے والد سے بات کریں، یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات ہے، ورنہ پھر مولانا فضل الرحمان تنگ آمد بجنگ آمد فارمولے پر عمل کرنے میں حق بجانب ہیں، جس کا راستہ روکنا نہ ڈائیلاگ سے ممکن ہے نہ لاٹھی سے بلاول بھٹو کے پاس یہی دو آپشن ہے۔








