پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب کا انعقاد باکو میں ہوا۔ اس تقریب میں وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ایل این جی کی خرید و فروخت کے فریم ورک معاہدے میں ترمیمی معاہدہ ہوا۔ اس کے علاوہ، اسٹیٹ آئل کمپنی آذربائیجان اور ایف ڈبلیو او کے درمیان مچلکے ٹھلیاں وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ اس کے علاوہ، اسٹیٹ آئل کمپنی آذربائیجان اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے درمیان بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
آذربائیجان کے شہر نض چیوان اور پاکستان کے شہر لاہور کے درمیان ثقافتی تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی کامیابیوں پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر کے ساتھ تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں اور پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات نئے عروج پر ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے ایک ماہ میں حتمی شکل اختیار کر لیں گے اور اپریل میں 2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر اسلام آباد میں دستخط ہوں گے۔
آذربائیجان کے صدارتی محل میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزراء اسحاق ڈار، عطاء اللہ تارڑ، جام کمال، عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔