مزید دیکھیں

مقبول

سوات پولیس کی اہم کامیابی، مطلوب دہشت گرد اجمل ساتھیوں سمیت گرفتار

سوات: مینگورہ میں پولیس نے ایک بڑی کارروائی کرتے...

تیز گام ایکسپریس روہڑی اسٹیشن پر حادثے کا شکار

روہڑی: کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس...

ایم پی اے کا خواب

دنیا میں دو چیزیں ایسی ہیں جن پر کوئی بھی حکمران پابندی نہیں لگا سکتا ایک خواب دیکھنا اور دوسری خواہش رکھنا۔ اس لیے دنیا کا غریب سے غریب تر اور کمزور ترین شخص بھی کوئی بھی خواب دیکھ سکتا ہے اور کوئی بھی خواہش رکھ سکتا ہے یہ اور بات ہے کہ کسی کسی کی خواہش پوری ہوتی ہے اور اکثریت کی خواہش پوری نہیں ہوتی بقول غالب

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے

اب جبکہ فروری 2024 میں پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے تو اس کے لیے چھوٹے خواہ بڑے معروف خواہ گمنام اور مقبول خواہ بدنام سیاستدانوں نے بھی خواب دیکھنا شروع کر دیا ہے ۔ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کی صوبائی اسمبلی کی دو نشستیں ہیں اور ان دو نشستوں پر دو درجن سے زائد افراد ایم پی اے M P A بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں خواب دیکھنے والے افراد میں سابق ایم پی اے صاحبان بھی ہیں جنہوں نے غربت اور تنگدستی میں سیاست کا سفر شروع کیا بقول نواب اسلم خان رئیسانی

سیاستدان بنو وزیر بنو گے یا فقیر بنو گے

اور حقیقت بھی یہی ہے یہاں سیاست میں آ کر کئی لوگ اپنے باپ دادا کی جائیداد بیچ کر فقیر ہو گئے مگر ایم پی اے نہیں بن سکے اور غریب لوگ ایم پی اے منتخب ہونے کے بعد وزیر بن کر ارب پتی بن گئے جن کو اب اپنی جائداد اور مال و دولت کا صحیح اندازہ بھی نہیں ہے۔ جو لوگ پہلے ایم پی اے بنے ہیں وہ دوبارہ ایم پی اے بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ ان کے بچے بھی مستقبل میں ایم پی اے اور وزیر بنیں جبکہ نئے لوگ بھی ایم پی اے بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور وہ بھی منتخب ہو کر وزیر اور ارب پتی بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔ یہ اب مقدر کی بات ہے کہ کون کون ایم پی اے بننے والے ہیں ۔

غالب امکان یہی ہے کہ سابق ایم پی اے ہی دوبارہ ایم پی اے بنیں گے یا پھر ان کی جگہ امیر لوگ ہی یعنی کروڑ پتی اور ارب پتی لوگ ہی ایم پی اے بن سکیں گے کیوں کہ ہمارے فرسودہ نظام میں غریب یا متوسط طبقہ کے لوگ الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتے کیوں کہ اس کیلئے کروڑوں روپے کے اخراجات اور طاقتور افراد کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ بہرحال ایم پی اے کوئی بھی بنے لیکن غریبوں کا خواب یہ ہے کہ ان کے حلقہ انتخاب سے کوئی ایسا شخص ایم پی اے بنے جو کہ غریبوں کو تعلیم، صحت ،روزگار ، سڑک، پانی، گیس اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرے ۔