ایم کیو ایم اور ن لیگ کے درمیان مذاکرات کا آغاز
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان مذاکرات 2 گھنٹے تک جاری رہے، مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس احسن اقبال کی رہائش گاہ پر شروع ہوا، جس میں ن لیگ کی جانب سے احسن اقبال، ایاز صادق، خواجہ سعدرفیق زاہد حامد اور بشیر میمن شریک ہیں جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے فاروق ستار، مصطفی کمال، امین الحق اور جاوید حنیف شریک تھے ذرائع اجلاس میں سندھ کی سیاسی صورتحال اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور کیا گیا.
مزاکراتی ٹیم نے ملاقات کے بعد رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال کاکہنا ہے کہ آج ایم کیو ایم کا وفد ملاقات کیلئے آیا ہے ،ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومت سے متعلق مجوزہ بل پیش کیا ۔مسلم لیگ ن بھی بلدیاتی نظام پر یقین رکھتی ہے ۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے لوکل گورنمنٹ سے بہتر پلیٹ فارم نہیں ہے۔ یقین دلاتے ہیں لوکل گورنمنٹ بل منظور کرینگے۔احسن اقبال کاکہنا تھاکہ ملاقات میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔ مہنگائی اور دیگر مسائل کیلئے مل کر کام کرینگے۔ انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون سے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ جبکہ ایم کیو ایم کے کنوینئر فارو ق ستار کاکہنا تھاکہ قومی اتفاق رائے کا اقدام ایم کیو ایم اور ن لیگ نے اٹھایا ہے۔ ہم نے ہوم ورک کیا اور گزشتہ روز سب سے اہم مسئلہ بلدیاتی سطح پر مضبوط ضلع اور مضبوط مقامی حکومت ہی تعمیر و ترقی کی ضمانت ہیں۔اجلاس میں بلدیاتی نظام اور ایم کیو ایم کی مجوزہ قانون سازی کے امور پر گفتگو کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں دونوں جماعتوں کے اتحاد اور سیاسی لائحہ عمل پر مشاورت بھی جاری ہے۔