وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے ملاقات کے دوران کراچی میں گرین لائن منصوبے پر کام رکنے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ پارٹی رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت نہ ہونے سے شہریوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پی آئی ڈی سی ایل کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر سندھ حکومت کے مؤقف پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دلایا کہ گرین لائن اور پی آئی ڈی سی ایل سے متعلق معاملات آئندہ دو سے تین روز میں حل کر لیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناءاللہ، احسن اقبال اور دیگر وفاقی وزراء شریک تھے، جبکہ ایم کیو ایم وفد میں چیئرمین خالد مقبول صدیقی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، فاروق ستار، امین الحق اور دیگر رہنما شامل تھے.

غزہ میں کارروائیاں جاری رہیں تو جنگ بندی ختم کر دیں گے،ٹرمپ کی حماس کو دھمکی

پاکستان علاقائی امن کے فروغ کیلئے پرعزم ہے،جنرل ساحر شمشاد مرزا

تشدد،فتنہ فساد اور خون ریزی کی سیاست کا باب ہمیشہ کیلیے بند،پنجاب حکومت کا بڑا اعلان

Shares: