کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر شائع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
باغی ٹی وی:ایم کیو ایم رہنمافاروق ستار نے کہا کہ سندھ میں بدترین حکمرانی ہے، جس کے نتیجے میں ریٹائرڈ ملازمین کو ان کے واجبات سے محروم رکھا جا رہا ہے تقریباً 25 ارب روپے کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات سندھ حکومت کے ذمے ہیں، لیکن انہیں ادائیگی نہیں کی جا رہی، جو کہ ان کا معاشی قتل ہے ایک ملازم جب ریٹائر ہوتا ہے تو وہ اپنی گریجویٹی اور دیگر کٹوتیوں کا حقدار ہوتا ہے، مگر یہ حقوق بھی سلب کر لیے گئے ہیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے بتایا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے 10 ہزار ملازمین ریٹائر ہو چکے ہیں، لیکن ان کے 15 ارب روپے کے بقایاجات ابھی تک ادا نہیں کیے گئے، اسی طرح کے ڈی اے اور واٹر بورڈ کے ریٹائرڈ ملازمین کے بھی 10 ارب روپے سے زائد کے واجبات باقی ہیں،کراچی کے بلدیاتی ادارے ایم کیو ایم کے پاس تھے، مگر سندھ کے وڈیروں نے ان پر قبضہ کر لیا اور ادارے چھین کر اپنے لوگوں کو دے دئیے-
مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان ارمغان قریشی اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
فاروق ستار نے کہا کہ حیدرآباد کے بلدیاتی اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کو بھی واجبات نہیں دئیے جا رہے، جو ناانصافی کی واضح مثال ہے،کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کا کوٹہ جعلی ڈومیسائل رکھنے والے افراد کو دیا جا رہا ہے دیہی سندھ کے لوگوں کو بوگس ڈومیسائل پر شہری علاقوں میں ملازمتیں فراہم کی جا رہی ہیں، جو سراسر ناانصافی ہے
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کراچی کے 25 ٹاؤنز بنا دیئے گئے ہیں، مگر انہیں کے ایم سی نے اون کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس سے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے شہری اداروں سے کنٹرول چھین کر سندھ کے جاگیرداروں اور وڈیروں کو دے دیا گیا ہے، جب کہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے رمضان کے بعد سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر شائع کیا جا ئے گا، جس میں مزید حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے –
ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات ادا کیے جائیں اور شہری اداروں کو ان کے اصل نمائندوں کے حوالے کیا جائے، ورنہ سخت احتجاج کیا جائے گا۔