ایم کیو ایم میں مائنس الطاف کے بعد مائنس فاروق ہو گیا، مصطفیٰ کمال زیرو،وزیراعظم نااہل،فاروق ستار نے کیں کھری کھری باتیں

0
49

ایم کیو ایم میں مائنس الطاف کے بعد مائنس فاروق ہو گیا، مصطفیٰ کمال زیرو،وزیراعظم نااہل،فاروق ستار نے کیں کھری کھری باتیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے جیسا دنیا کا حال ہے ویسا ہی میرا اور آپ کا حال ہے، سیاست خدمت کے لئے کرنی ہو تو پھر میں سمجھتا ہوں کی سیاست عبادت ہے،میں تو سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتا ہوں، جو ہماری چار سے چھ سیٹیں چھینی گئیں میں کھل کر کہتا ہوں‌کہ اتنی سیٹیں دے دی گئیں کہ چھوٹے مارجن سے حکومت بنا لیں، کراچی کی چھ سیٹیں اس لئے دی گئی تھیں کہ نواز شریف اور مریم نواز الیکشن سے پہلے واپس آ گئے تھے اور لاہور ،گوجرانوالہ کی جن چھ سیٹوں پر نظر تھی وہ نہیں ملیں پھر کراچی سے اس کمی کو پورا کیا گیا

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ نااہل، نالائق وزیراعظم ہے عمران خان، میں نے تحریک انصاف سے اتحاد کرنے سے منع کیا تھا،عامر خان کا طوطی بولتا تھا اس کے پا س حقیقی سے لائے گئے 500 کارکنا ن تھے، میں نے ان پر اعتماد کیا تھا میں نے ان کو نمبر ٹو بنایا تھا،اس طرح کس نے ان کی مدد کی ،غیبی ہاتھ آگے آئے اور پھر الیکشن کمیشن، ہائیکورٹ میں ان کی مدد کی گئی اور پھر مائنس الطاف کے بعد مائنس فاروق ستار ہوا،اور آج خالد مقبول بھائی کو دال آٹے کا بھاؤ پتہ چل رہا ہے کہ وہ ڈمی سربراہ ہیں، اصل سربراہ عامر خان، کنور نوید، وسیم اختر ہیں

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ کچھ چھوٹے سربراہ بھی ہیں، یہ بہانہ کیا جا رہا ہے کہ وہ تنظیمی کام کریں گے، خالد مقبول صدیقی کو کچھ بھی معلوم نہیں ہے، اگر ایک گھر میں زیادہ ابو ہوں گے تو کام نہیں چلے گا، ایم کیو ایم بہادرآباد میں یہی ہو رہا ہے

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کسی کے کہنے پر نہیں بنائی گئی، 23 اگست کی شام کو جو بات کہی تھی وہی بات میں نے 22 اگست کی شام کو کرنی تھی اور میں پریس کلب چلا گیا تھا لیکن ٹھاکر نے مجھے بات نہیں کرنے دی حالانکہ میں نے اسکی بڑی منت کی،یہ بھی مجھے معلوم ہے کہ ایک پنڈی سے فون آیا تھا، ایک اسلام آباد سے فون آیا تھا،اس لئے مجھے چھوڑا گیا تھا کہ یہ دیکھنے کے لئے کہ میں‌ کرتا کیا ہوں

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ان کو معلوم تھا کہ یہ پریس کانفرنس کسی دن ہو گی، اب ان کے پاس کوئی نجومی تھا جس نے انہیں بتا دیا تھا، عامر خان اس ویو پر سوار ہو کر آ رہے تھے کراچی، ایئر پورٹ پر انکا استقبال کرتے،بہادر آباد لاتے اور ہم سب سر پکڑ کر بیٹھے ہوتے، یہ نعرے لگتے یہ مصطفیٰ کمال،فاروق ستار گٹھ جوڑ نامنظور، ایم کیو ایم ، پی ایس پی اتحاد نا منظور، فاروق ستار استعفیٰ دو اور عامر خان کو رابطہ کمیتی کا کنوینئر بنا دیا جائے یہ منصوبہ تھا

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کسی بات پر غرور اور تکبر نہیں کرنا چاہئے اور عقل کل بھی نہیں سمجھنا چاہئے، مجھے کہا جاتا تھا کہ پی ایس پی میں شامل ہو جاؤں، فروغ نسیم کہتے تھے، میں نے سب کی چال ڈھال دیکھی، مصطفیٰ کمال اچھے ایڈمنسٹریٹر لیکن سیاسی طور پر زیرو ہیں، مائنس خالد مقبول صدیقی تب ہو گا جب وہ میری طرح ہمت کرے اور بتا دے کہ اس ٹولے نے ایم کیو ایم پر قبضہ کیا ہوا ہے، پھر کارکنان میرے اور خالد مقبول کے ساتھ ہوں‌ گے،ایم کیو ایم ہم ہوں گے، خالد مقبول میں یہ جراثیم ہیں، وہ بے ایمان نہیں لیکن اللہ انکو حوصلہ دے

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہیلو کی آواز کراچی والے سنیں گے یا نہیں، ہیلو بولنے والے نے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی،وہ خاموش رہتے اس غلطی کے بعد کوئی دوبارہ غلطی نہ کرتے لیکن انہوں نے دوبارہ غلطی کی اور خود دروازے بند کر دیئے،اگر اسی پتنگ کے ساتھ ایم کیو ایم پاکستان الیکشن میں گئ تو 2020 میں بلدیاتی الیکشن جو ہونا تھے لیکن کرونا کی وجہ سے نہیں ہوئے اب اگلے سال ہوں گے اس میں انہوں نے میئر کا سمجھ لیں سودا کرلیا ہے.

Leave a reply