ایم کیو ایم کے ہر رکن نے اپنے حلقے کے 3 اسکولوں کی ذمہ داری لے لی، علی خورشیدی

ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نےسندھ کے تباہ حال اسکولوں کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھالی ہے، ہر رکن اسمبلی نے اپنے حلقے کے تین اسکولوں کو گود لے لیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ نے اراکین اسمبلی سندھ کے اسکول گود لینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔علی خورشیدی کا کہنا ہے سندھ میں تعلیم کے نظام کو ٹھیک کرنے کی اشدضرورت ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے شروع دن سے تعلیم کے نظام میں بہتری کے لیے عملی اقدامات کی خواہش کا اظہار کیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کا اپوزیشن میں رہتے ہوے اسکولوں کو گود لینا انقلابی اقدام ہے۔واضح رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے ارکان اسمبلی کو خط لکھ کر اپنے حلقے کے اسکولز ایڈاپٹ کرنے کی دعوت دی تھی، ارکان اسمبلی کی طرف سے اسکولز ایڈاپٹ کرنے کے لئے تجاویز جمع کروانے کا سلسلہ شروع ہونے اور ضروری کارروائی کے بعد محکمہ اسکول ایجوکیشن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اس عمل کو Minister Initiative for Adoption of School پروگرام کا نام دیا گیا ہے، پروگرام کا مقصد سندھ میں تعلیم کے فروغ کے لیے سرکاری اسکولوں کی نگرانی اور ان کو مزید فعال کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہے، اس ضمن میں ارکان سندھ اسمبلی کی طرف سے آنے والی تجاویز کے مطابق حلقے کے اسکولوں کی نگرانی ان کے حوالے کردی گئی ہے، جس کے پہلے مرحلے میں کراچی 74 اسکولز کو 32 ارکان سندھ اسمبلی کی نگرانی میں دے دیا گیا ہے، کراچی کے اسکول ایڈاپٹ کرنے والے قائد حزب اختلاف و ایم کیو ایم پاکستان کے ایم پی اے علی خورشیدی کے علاوہ ایم پی ایز سید محمد عثمان، معید انور، محمد عامر صدیقی، فیصل رفیق، محمد دانیال، محمد دلاور کے علاوہ ایم پی اے ریحان، فہیم احمد، شیخ عبداللہ، نصیر احمد، سید اعجازالحق، ریحان اکرم، عبدالوسیم، عبدالباسط، عادل عسکری، محمد افتخار عالم بھی اسکول کی ذمہ داری لینے والوں میں شامل ہیں، کراچی سے منتخب اسمبلی ارکان نے محمد معاذ محبوب، محمد مظاہر عامر، جمال احمد، شریف جمال، نجم مرزا، شوکت علی، ارسلان پرویز، فرحان انصاری نے اسکولز کو ایڈاپٹ کرلیا ہے، جبکہ مہیش کمار ہسیجا، انیل کمار، سمیتا افضال، سکندر خاتوں، فرح سہیل، قرت العین، بلقیس مختار بھی اسکول سنبھالنے والوں میں شامل ہیں۔

آئینی ترمیم پر مشاورت جاری، حقیقی جمہوریت کی ضرورت ہے، خالد مقبول صدیقی

بچوں کی اسمگلنگ کا کیس، صارم برنی کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ

Comments are closed.