راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہ ہوا تو حکومت زمہ دار ہو گی،حافظ نعیم الرحمان

0
50
Hafiz Naeem Urrehman

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے آج گوجرانوالہ میں ایک سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر 16 دن کے اندر راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا تو اس کے تمام حالات کی ذمہ داری موجودہ حکومت پر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنے وعدے پورے نہ کیے تو جماعت اسلامی کے متعین لائحہ عمل پر عمل کیا جائے گا، اور شہباز شریف حکومت کو اس کے نتائج کی شکایت کا کوئی حق نہیں ہوگا۔حافظ نعیم الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی تین دن کی ہڑتال پر تاجروں سے مشاورت کر رہی ہے، جس کا مقصد پورے ملک کو بند کرنا اور پہیہ جام کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر راولپنڈی معاہدے پر عمل نہ ہوا تو ہڑتال ملک بھر میں ہوگی اور کاروبار زندگی معطل ہو جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے آئی پی پیز (آزاد پاور پروڈیوسرز) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تین بڑے فراڈ کیے ہیں: پہلے، معاہدے غلط ہوئے؛ دوسرے، بجلی پیدا نہ ہونے کے باوجود اس کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں؛ اور تیسرے، وصول شدہ رقم پر کوئی ٹیکس نہیں دیا جا رہا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی، اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے آئی پی پیز کو تحفظ فراہم کیا ہے، اور یہ سب حکومتیں لوٹ مار میں برابر کی شریک ہیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ حکمرانوں کی عیاشیوں اور آئی پی پیز کا بوجھ عوام اب برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی قوم کے حق کے لیے لڑ رہی ہے اور عوام کی مشکلات کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو خبردار کیا کہ عوام کی مشکلات بڑھانے کی کوشش نہ کی جائے، بصورت دیگر اس کے شدید نتائج سامنے آئیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے پنجاب میں بجلی کی اصل لاگت کے تعین کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ دو ماہ کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان میں یکساں ٹیرف لاگو کرے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں جتنے بھی ریلیف ملے ہیں، ان کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے۔یہ بیان حافظ نعیم الرحمان کے حالیہ بیانات اور جماعت اسلامی کی جاری مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد عوام کی مشکلات کا خاتمہ اور حکومت کی پالیسیوں میں اصلاحات لانا ہے۔

Leave a reply