معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے تازہ پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف ایک خطرناک حملے کی تیاری میں مصروف ہے، جس کا عندیہ 14 اگست کے موقع پر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایمرجنسی بنیادوں پر 700 رافیل طیاروں کی ڈیل سائن کی ہے، جو اسی ماہ سے ڈیلیور ہونا شروع ہو جائیں گے۔ مبصرین کے مطابق اس ہتھیاروں کی دوڑ کے پیچھے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم واضح نظر آتے ہیں۔مبشر لقمان نے کہا کہ چین بھارت کے ساتھ زمینی تجارتی راستوں کو کھولنے کی خواہش رکھتا ہے، لیکن پاکستان کے لیے یہ صورتحال منفی بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کسی بڑی اسٹرائیک کا منصوبہ بناتا ہے تو یہ پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ ہوگا۔
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈیل کا امکان؟
پروگرام میں پاکستان تحریک انصاف کے مستقبل پر بھی گفتگو کی گئی۔ مبشر لقمان نے صحافی سہیل وڑائچ کے انکشافات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پیغام دیا گیا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی معافی مانگ لیں اور تعاون پر آمادہ ہوں تو ان کے لیے ملک میں دوبارہ جگہ بن سکتی ہے۔ بصورتِ دیگر، اگلے دس سال تک ان کے لیے کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سہیل وڑائچ بطور رپورٹر صرف وہی بات سامنے لائے ہیں جو فیلڈ مارشل کی جانب سے کہی گئی، اور یہ کوئی خفیہ پیغام نہیں بلکہ عوامی سطح پر ایک واضح اشارہ ہے کہ حقیقی آزادی کا نعرہ ناکام ہو چکا ہے اور اب ملک کی بہتری کے لیے عملی سیاست کی طرف واپس آنا ہوگا۔
موسمیاتی تبدیلیاں، بطور قوم غلطی کہاں ہوئی
پروگرام میں حالیہ سیلاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد اور وہ لوگ جنہوں نے برساتی نالوں یا پانی کے بہاؤ کے راستوں پر رہائش یا کمرشل تعمیرات کی ہیں، وہ سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ حکام نے فوری طور پر ایسے رہائشیوں کو ری لوکیٹ (Relocate) یا ڈس لوکیٹ (Dislocate) کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ انسانی جانوں کا نقصان روکا جا سکے۔
انہوں نے اس صورتحال کو ماضی کی پالیسیوں اور سیاسی ترجیحات کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں بڑے ڈیمز، خصوصاً کالا باغ ڈیم تعمیر کیا گیا ہوتا اور شجر کاری کو ترجیح دی جاتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ مگر بدقسمتی سے سیاست عوام کی زندگیوں پر حاوی رہی اور نتیجتاً آج لاکھوں لوگ براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں.
صدر ٹرمپ کی زیلنسکی سے ملاقات، سہ فریقی مذاکرات کی پیشکش
پاک فضائیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے 48 ٹن امدادی سامان پشاور پہنچا دیا
کراچی میں بارش کا امکان، وزیراعلیٰ سندھ کا ہنگامی اجلاس








