کراچی: گلشن حدید میں نجی اسکول کے پرنسپل کی خواتین ٹیچر سے مبینہ زیادتی کے کیس میں ایک متاثرہ ٹیچر نے پولیس سے رابطہ کرلیا۔

باغی ٹی وی: مقدمے کے تفتیشی افسر نے تصدیق کی کہ ایک متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا جس کے بعد خاتون کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا تفتیشی افسر کے مطابق مقدمے کی تفتیش اعلیٰ سطح کی کمیٹی کررہی ہے، کچھ مزید ملزمان سے متعلق بھی معلومات ملی ہیں، ابتدائی معلومات کی بنیاد پر کچھ کارروائیاں کی ہیں، تفتیش میں مزید دو افراد کے نام سامنے آئے ہیں جن کے پاس ڈی وی آر اور ویڈیوز موجود ہیں، دونوں ملزمان کو آج رات تک گرفتار کرلیا جائے گا۔

دوسری جانب خواتین ٹیچر کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے اسکول پرنسپل نے دورانِ تفتیش پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا ہے، دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ اسں نے اسکول دسمبر میں ایک لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر لیا تھا، اسکول میں 10 خواتین اور 5 مرد اساتذہ کام کرتے ہیں جب کہ 250 طلبہ اسکول میں اس وقت زیر تعلیم ہیں، واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں درج ہے اور ایف آئی آر میں جنسی ہراساں کرنے، دھمکانے اور بلیک میلنگ کی دفعات بھی شامل ہیں۔

2 افراد دیوار چین میں سوراخ کرنے پر گرفتار

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن حدید میں نجی اسکول کے پرنسپل کو زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا سینئر سپر نٹنڈ نٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر حسن سردار کے مطابق ملزم کے دفتر سے ملنے والی زیادتی کی 25 ویڈیوز برآمد کرلی گئیں ملزم کے دفتر میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 5 خواتین کی نشاندہی کر لی گئی جبکہ متاثرہ خواتین سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی۔

جاپان بھی چاند پر مشن بھیجنے کے لیے تیار

Shares: