لاہور ہائیکورٹ، عدالت نے آٹے کی تقسیم کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم دے دیا
عدالت نے رمضان سبسڈی اور آٹے کی تقسیم کے لئے رقم کی فراہمی کی تفصیلات طلب کرلیں،عدالت نے حکم دیا کہ آگاہ کیا جائے کہ آٹے کی خریداری کے لئے رقم کس مد سے آ رہی ہے۔عدالت نے آٹے کی تقسیم کے لئے بنایا گیا میکنزم بھی طلب کرلیا ،عدالت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے محروم مستحقیین کو پروگرام میں شامل کرنے کا طریقہ کار طلب کر لیا، عدالت نے سیکرٹری خزانہ پنجاب کودستخط شدہ مصدقہ تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا،پنجاب میں اٹا کی تقسیم کے طریقہ کار اور ہلاکتوں کے خلاف درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے جواب طلب کر لیا، عدالت نے کہا کہ مستحقین کو آٹے کی تقسیم ان کا بنیادی حق کسی کا احسان نہیں۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ افراد کی عزت نفس اسلامی تعلیمات جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتابہتر تو یہ تھا کہ حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کی پیروی کرتے ہوئے آٹا گھر کی دہلیز تک پہنچایا جاتا۔ رمضان بازاروں یا سبسڈی کی رقم بجٹ میں منظور شدہ ہوتی ہے۔ بجٹ میں منظور شدہ رقم آٹے کی تقسیم میں استعمال کرنے پر نگران حکومت پھنسے گی۔منظور شدہ رقم تو حکومت کسی اور مد میں استعمال نہیں کرسکتی یہ تو نگران حکومت ہے۔ بہتر ہوتا کہ بنیادی اشیائے خوردونوش میں سب کو یکساں بنیادوں پر سبسڈی دے دی جاتی ،نگران حکومت نے رمضان بازار ختم کرکے سسسڈی کی رقم آٹے میں تقسیم کردی یہ کون سا میکنزم ہے جس کے تحت افراد کو آٹے کے لئے ٹرک پر چڑھا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب میں اٹے کی تقسیم کے دوران ہلاکتوں کے واقعات ہوئے رجسٹریشن اور میکنزم بنائے بغیر آٹے کی تقسیم سے عوام کواذیت میں مبتلا رکھا گیا ہے پنجاب حکومت کی جانب سے فراہم کیے جانے والے آٹے کا معیار انتہائی غیر معیاری ہے پنجاب حکومت آٹے کی تقسیم کے لیے بہترین انتظام نہیں کرسکی۔حکومت کی غلط پالیسی اور طریقہ کار کے باعث ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔مفت اٹا فراہمی کے لیے اکثر آٹا ملوں کو فراہم کی جانے والی گندم غیر معیاری ہے عدالت غیر معیاری اٹا فراہمی اور ہلاکتوں کا نوٹس لے کر کارروائی کرے
عامرمیر نے مری میں قائم مفت آٹا پوائنٹ کا دورہ کیا
مفت آٹے کی ذلت آمیز دستیابی نے نااہلی کے پول کھول دیے، خالد مسعود
مفت آٹے کی تقسیم کے دوران پنجاب میں مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے