امریکی شہر سان فرانسسکو میں ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹرز کے اندر ایلون مسک کے محافظ ہر وقت ان کے ساتھ ہوتے ہیں، یہاں تک کہ باتھ روم میں بھی ان کے پیچھے ہوتے ہیں۔

باغی ٹی وی: برطانوی خبررساں ادارے "بی بی سی” کے مطابق ٹویٹر کے اندرونی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ ملازمین کی برطرفیوں اور ایلون مسک کی جانب سے کی گئی تبدیلیوں کے باعث کمپنی اب صارفین کو ٹرولنگ، ریاستی تعاون سے متعلق غلط معلومات اور بچوں کے جنسی استحصال سے بچانے کے قابل نہیں ہے-

حافظ قرآن ہونے پر اضافی نمبرز دینے پر ازخود نوٹس سماعت کیلئے مقرر

خصوصی تعلیمی ڈیٹا اور ٹویٹر صارفین کی گواہی ان کے الزامات کی پشت پناہی کرتی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مسٹر مسک کی قیادت میں نفرت پروان چڑھ رہی ہے ٹرولوں کی حوصلہ افزائی، ہراساں کرنے کی شدت اور بدسلوکی اور بدسلوکی والے پروفائلز کے بعد اکاؤنٹس میں اضافہ ہوا ہے-

کمپنی کے موجودہ اور سابق ملازمین کےمطابق ٹویٹر کے صارفین کو ٹرولنگ اور ہراساں کرنے سے بچانے کے لیے بنائے گئے فیچرز کو برقرار رکھنا مشکل ثابت ہو رہا ہے، جس کے درمیان وہ ایک افراتفری کام کرنے والے ماحول کو بیان کرتے ہیں جس میں مسٹر مسک ہر وقت محافظوں کے زیر سایہ رہتے ہیں۔

ٹوئٹر کے موجودہ اور سابقہ ملازمین نے بتایا کہ ایلون مسک کے 2 محافظ ٹوئٹر کے دفتر کے اندر ہر وقت ان کے ساتھ ہوتے ہیں،یہ محافظ کسی ہالی وڈ فلم میں دکھائے جانےوالے کرداروں کی طرح لمبے اور بھاری جسم کے ہیں۔

6 ملکی خارجہ اجلاس:مغربی ممالک پرافغانستان کے منجمد فنڈزبحال کرنے کا مطالبہ

ٹوئٹر کے ایک انجینئر نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا کہ باہر سے تو حالات اچھے نظر آتے ہیں مگر اندر سے یہ کمپنی ایک ایسی عمارت کی طرح ہے جس کے ہر حصے میں آگ لگی ہوئی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ ‘دفتر میں جہاں بھی یلون مسک جاتے ہیں، وہاں ان کے ساتھ کم از کم 2 محافظ ہوتے ہیں، یہاں تک کہ یہ محافظ واش روم میں بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑتے-

انجینئر کے مطابق اس سے ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کے ملازمین پر عدم اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔

اس نے مزید بتایا کہ ایلون مسک ہر طرح سے پیسے کمانا چاہتے ہیں اور انہوں نے تو دفتر میں لگے پودے تک ملازمین کو فروخت کرنے کی کوشش کی اب کمپنی کے اندر کوئی بھی اس کام کی پروا نہیں کر رہا جس کا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ کے اندر لوگوں کو ہراساں ہونے سے بچانا تھا۔

اس نے کہا کہ اب ہر شعبے میں ایسے افراد کام کر رہے ہیں جن کو اپنے کام میں مہارت نہیں، جس کے نتیجے میں خطرات بڑھ رہے ہیں اور چیزیں غلط ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

ٹوئٹر کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

تنخواہوں میں کٹوتی اور کپتانوں کےاستعفی کا معاملہ،پالپا کا موقف سامنے آ گیا

Shares: