بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی آج 76 ویں برسی منائی جا رہی ہے، سرکاری اور نجی سطح پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، ہزاروں افراد آج ان کے مزار پر حاضری دے رہے ہیں اور فاتحہ خوانی کررہے ہیں۔
باغی ٹی وی :قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 میں کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882 میں اپنے آبائی شہر سے کیا۔ اور 1893 میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے انگلینڈ چلے گئے۔ 1896 میں قائد اعظم نے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس لوٹ آئے،محمد علی جناح پیشے کے لحاظ سے وکیل تھے۔ اور وطن واپسی کے کچھ عرصہ بعد ہی قائداعظم کا شمار برصغیر کے مایہ ناز قانون دانوں میں کیا جانے لگا تھا۔
قائد اعظم محمد علی جناح نے ہندوستان کے مسلمانوں کیلئے الگ ریاست قائم کرکے برصغیرکا نقشہ تبدیل کر کے انگریز اور کانگریس کو تنہا شکست دی، قائد اعظم محمد علی جناح نے گاندھی اور نہرو جیسے گھاگ سیاستدانوں کو سیاسی میدان میں مات دی، لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے رہے، اپنوں کے گِلے دور کئے اور انہیں پاکستان کی جدوجہد میں شامل کیا۔
برصغیر واپسی کے بعد قائداعظم نے سیاست میں باضابطہ طور پر حصہ لیا اور 1906 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ کانگریس کا حصہ بننے کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ یہ جماعت برصغیر کے تمام باسیوں کی نہیں بلکہ صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے۔
قائداعظم نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی مگر امید کا دامن نہ چھوڑا اور کانگریس کے ساتھ بھی کام کرتے رہے لیکن جب احساس ہوا کہ بٹوارے کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو مسلمانوں کیلئے علیحدہ ریاست کیلئے دن رات ایک کردیا کانگریس کی ہندو نواز پالیسیوں سے تنگ آکر بالآخر 1920 میں قائداعظم نے کانگریس کو خیرآباد کہہ دیا اور آخری سانس تک مسلمانوں کی نمائندہ جماعت مسلم لیگ سے وابستہ اختیار کر لی۔
اسی جماعت کی چھتری تلے ہی قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن حاصل کیا قیام پاکستان کے بعد قائداعظم اس پاک وطن کے پہلے گورنر جنرل بنے۔ اور 11 ستمبر 1948 میں وفات تک اس عہدے پر تعینات رہے۔
قائد اعظم محمد علی جناح جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ وطن دِلایا۔آزادی کے بعد بکھرے ہوئے پاکستان کو مستحکم کرنے کیلئے قائداعظم نے آخری حد تک کوششیں کیں لیکن زندگی نے زیادہ موقع نہ دیا،پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنے کے خواہش مند تھے۔ لیکن ان کی بیماری نے ان کے تعمیری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچنے دیا۔
اپنی وفات سے پہلے قوم کے نام پیغام میں مستقبل کا راستہ، قائد اعظم نے ان الفاظ میں بیان کیا کہ "آپ کی مملکت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، اب آپ کا فرض ہے کہ اس کی تعمیر کریں قائداعظم محمد علی جناح کا انتقال 11 ستمبر 1948 کو کراچی میں ہوا اور آج ان کی 76 ویں برسی منائی جا رہی ہے،قائد اعظم کی برسی کے موقع پر ان کے مزار پر قرآن خوانی ہوگی، بانی پاکستان کی برسی کے موقع پر بدھ کو مزار قائد پر گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ۔ مسلح افواج کے نمائندے،وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ، میئر سمیت سول و عسکری حکام حاضری دیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے-