ریاض:محمد بن سلمان نے سعودی شہزادوں کو ’پھینٹی‘ لگادی: ناقابل یقین تفصیلات سامنے آگئی ،اطلاعات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2017ءمیں کرپشن کے خلاف مہم کے دوران 381 شہزادوں اور امراءکو پکڑ کر ایک لگژری ہوٹل میں 80دن تک قید کیے رکھا اور ان سے بھاری رقوم نکلوالیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ان لوگوں سے کس طریقے سے رقوم نکلوائی گئیں؟ اب اس حوالے سے حیران کن تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارڈین نے ذرائع کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جتنے بھی شہزادوں اور امراءکو گرفتار کرکے دارالحکومت ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں قید کیا گیا تھا انہیں رات رات بھر پیٹا گیا اور دیواروں کے ساتھ باندھ کر رکھا گیا۔ ان میں سے کئی قیدیوں کو ان کے غیر خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات افشاءکرنے کی دھمکیاں دی گئیں اور بعض کو مشکوک کاروباری معاہدوں کے حوالے سے ڈرایا گیا۔
ذرائع کے مطابق یہی وہ طریقے سے جن کے ذریعے شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی ساتھیوں نے ان قیدیوں کو سوئس بینکوں میں پڑی رقوم واپس کرنے پر مجبور کیا۔ جب ان قیدیوں کو رہا کیا گیا تو سعودی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ ان لوگوں سے مجموعی طور پر 107ارب ڈالر کی رقم ریکور کی گئی ہے۔
تاہم ذرائع کا دعویٰ تھا کہ ان لوگوں سے صرف 28ارب ڈالر وصول کیے گئے۔دی گارڈین کو ذرائع نے بتایا کہ تمام ان لوگوں کو جب گرفتار کرکے لایا جاتا تو گھنٹوں ان پر تشدد کیا جاتا تاکہ قیدی نرم ہو جائیں اوراگلے روز آ کر تفتیش کرنے والے تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کریں۔حکومت نے کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے پیسوں کی منظوری دید ی لیکن پہلے مرحلے میں کتنے لوگوں کیلئے حاصل کی جائے گی؟
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اور بھی بہت سے کیسز کی رپورٹ سامنے آئی ہیں لیکن فی الحال یہ نہیں بتایا گیا کہ شاہی خاندان کے کون کون سے افراد اس میں شامل ہیں