خیر البشر، خیر الرسل-محمد ‏ﷺ خاتم الرسل–از–محمد نعیم شہزاد

0
54

انسان کی ذات بنیادی طور پر دو اجزاء سے مرکب ہے، جسم اور روح۔ جسم نے مٹی سے وجود پایا اور پھر اس کی تخلیق پانی کی ایک بوند سے مقرر کر دی گئی۔ روح امرِ ربی ہے اور اس مٹی کے پتلے کی تمام تر صلاحیتیں اور قوتیں اسی روح کے ہونے سے کار گر ہیں۔ روح نکل جائے تو انسان مردہ اور اس کا جسم لاش قرار پاتا ہے۔ روح اور جسم کا یہ لطیف تعلق اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے۔

اللہ تعالیٰ صرف خلاق ہی نہیں بلکہ رزاق، رب اور پروردگار بھی ہے۔ اور جیسا اس نے خود قرآن میں فرمایا "ليس كمثله شىيئ” واقعتا کوئی اس کی مثل و مثال نہیں بن سکتا۔ انسان نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کی، علوم و فنون میں مہارتیں حاصل کیں اور کائنات کو تسخیر کرنے کی جستجو میں محو ہے مگر اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ اس کو ہمیشہ ہی عاجز کر دیتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قدرت و طاقت کے مظاہر ہمارے ایمان و یقین کو مزید پختہ بنا دیتے ہیں۔

اللّٰہ تعالیٰ نے اس کائنات میں بنی نوع انسان کو تمام مخلوقات پر فضیلت دی اور اشرف المخلوقات کا درجہ عطا فرمایا اور زمین پر انسان کو اپنا خلیفہ قرار دیا۔ کیونکر ممکن تھا کہ اس قدر عزت افزائی کے بعد انسان کو اپنے حال پر چھوڑ دیا جاتا۔ بے پناہ انعام و اکرام سے نوازنے کے علاوہ جس بیش بہا انعام سے اللّٰہ تعالیٰ نے سرفراز فرمایا وہ رشد و ہدایت ہے جس پر عمل کر کے انسان دنیاوی زندگی کے ساتھ ساتھ اخروی زندگی میں بھی کمالات حاصل کر سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ کے ان ہی بے پایاں انعامات میں سے سب سے گرانقدر حضرت محمد ‏ﷺ کی بعثت ہے۔ ایک ایسی ذات جس کی زندگی کا ایک ایک لحظہ ایمان والوں کے لیے باعث اجر اور سعادت قرار پایا۔ اور شخصیت ایسی ہمہ جہت کہ ہر کوئی اس میں اپنے لیے نمونہ و مثال پاتا ہے۔ طرز فقیری ہو یا آئین جہاں بانی ہمہ قسم کا کردار اس ذات اقدس سے راہنمائی پاتا ہے۔

اخلاق حسنہ کا مرقع اور ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے قول کے مصداق مجسم قرآن تھے۔ اور ایسے خصائص کریمہ سے متصف تھے کہ جو کوئی بھی ایک بار آپ سے ملاقات کا شرف حاصل کر لیتا آپ کا گرویدہ ہو کر رہ جاتا۔ الغرض آپ کی ذات مظہر صفات و کمالات ہے۔ اور رہتی دنیا تک منبع علم و عرفان اور واجب الاطاعت ہے۔

اس ماہ ربیع الاول میں پاک بلاگرز فورم نے سیرت طیبہ کے مہکتے ہوئے گلزار میں سے خوشہ چینی کا موقع فراہم کرتے ہوئے تحریری مقابلہ بعنوان سیرت ختم الرسل ‏ﷺ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مقابلے کے لیے دو عنوانات کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں سے کسی ایک پر تحریر لکھی جا سکتی ہے. مقابلے کا کوآرڈینیٹر فورم کے چیئرمین جناب خنیس الرحمن رانا کو مقرر کیا گیا ہے۔ ربیع الاول کا تمام مہینہ محبان رسول ‏ﷺ اپنے گلہائے عقیدت پیش کرتے رہے گے اور مقابلہ کا اختتام 31 نومبر 2019 کو ہو گا اور نتائج کا اعلان دسمبر میں کیا جائے گا ۔

اس مقابلے کا مقصد نوجوان نسل کو حضور اکرم ‏ﷺ کے پاکیزہ کردار اور اعلی صفات سے متعارف کروانا اور سب سے بڑھ کر آپ کی خاتمیت کا پرچار ہے۔فی زمانہ جب انسان طرح طرح کی خامیوں اور بیماریوں سے دوجار ہے اس قسم کی علمی سرگرمیوں کو رواج دینا چاہے تاکہ نوجوانوں میں مثبت روئیے رواج پائیں۔

خیر البشر، خیر الرسل-محمد ‏ﷺ خاتم الرسل
تحریر-محمد نعیم شہزاد

Leave a reply