کندھ کوٹ ،باغی ٹی وی (نامہ نگار مختیاراعوان ) نازیہ اور کوثر کو جلد ریکور کروایا جائے۔ صوبائی نگراں وزیر قانون انسانی حقوق محمد عمر سومرو۔
نگراں سندھ کابینہ پر کوئی دباؤ نہیں نہ ہی وہ برداشت کریں گے۔ ڈاکوؤں کا کسی بھی سیاستدان یا وڈیرے سے رابطہ ہوا تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔کشمور کے عوام کو ڈاکو کلچر سے نجات دلاؤں گا اور مجھے سندھ میں امن و امان کے لیے رکھا گیا ہے۔ صوبائی وزیر کا اجلاس سے خطاب۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون، مذہبی امور و انسانی حقوق محمد عمر سومرو نے ضلعی انتظامیہ سے کشمور میں امن و امان کی صورتحال اور اقلیتی برادری کے انسانی حقوق کے حوالے سے اجلاس کیا۔جس میں سیکریٹری انسانی حقوق جاوید صبغت اللہ مہر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایس ایس پی کشمور روحیل احمد کوسو اور انسانی حقوق سے متعلقہ افسران، بار کے نمائندگان اقلیتی برادریوں کے رہنمائوں اور صوبائی محکمہ کے افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں اقلیتی برادری اور بار کے نمائندوں و دیگر نے کہا کہ ضلع کشمور میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے،اغوا برائے تاوان لوٹ مار سے زندگی اجیرن ہوگئی ہے،رینجرز کی تعیناتی کے احکامات جاری کئے جائیں۔ مغوی اقلیتی برادری اور دیگر یرغمالیوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔ چند وڈیروں اور سیاست دانوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے جو ڈاکوؤں کے سہولت کار ہیں۔جس کے جواب میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے ایس ایس پی کو ہدایت کی کہ پولیس سہولت کار وڈیروں اور سیاست دانوں کی فہرستیں تیار کی جائیں تاکہ آئندہ اجلاس میں ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔
نازیہ اور کوثر کو پہلی فہرست میں شامل کیا جائے۔ پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، نگراں حکومت وزیراعلیٰ سندھ اور ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ایس ایس پی کشمور نے کہا کہ ہم نے حکومت کو اسلحہ اور اہلکاروں کے لیے خط لکھ دیا ہے، شہر اور گردونواح میں گشت بڑھایا جائے گا، جرائم پیشہ عناصر اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پولیس کے تعاون سے شہر اور دیہی علاقوں میں جرائم پر قابو پایا جائے گا اور پولیس گشت میں اضافہ کرکے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے گا۔ کچے میں اپریشن لازمی ہوگا، ہم وقت اور تاریخ نہیں بتا سکتے۔ حکومت کے پاس اسلحے کی کوئی کمی نہیں، پولیس کا مطالبہ جلد پورا کیا جائے گا تاکہ کچے اور پکے پر ہونے والے جرائم پر قابو پایا جا سکے۔








