بینظیر بھٹو کے مخالفین بھی قابلت کو مانتے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

murad ali shah

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےشہدائے کارساز کو خراج تحسین پیش کیا ہے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کا 18 اکتوبر 2007 کو پاکستان کی عوام نے شاندار استقبال کیا، لوگوں کی واحد امید محترمہ بینظیر بھٹو تھی، کراچی ایئرپورٹ سے کارساز تک کا سفر 10 تا 11 گھنٹوں میں ہوا تھا، جب پہلا دھماکہ ہوا تو ہم نے سمجھا کہ ٹرانسفارمر پھٹا ہے بعد میں دوسرا شدید دھماکہ ہوا،جہاں سے آواز آئی وہاں دیکھا تو کافی ہمارے جیالے جانثار شہید ہوگئے تھے، محترمہ بینظیر بھٹو تھوڑی دیر پہلے ہی مزار قائد پر تقریر کو فائنلائیز کرنے نیچے گئی تھیں، کافی ہمارے کارکنان شہید اور زخمی ہوئے، بہادر ہیں ہمارے جیالے جنہوں نے دھماکوں کے باوجود محترمہ بینظیر بھٹو کی حفاظت کی،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جان کو خطرہ ہونے کے باوجود وہ پاکستان آئیں،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مخالفین بھی قابلت کو مانتے ہیں اور بھادری کو سلام پیش کرتے ہیں ،آج 17 سال ہوگئے ہیں اور ہم ہر سال شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے شہدائے کارساز آتے ہیں،عوام کو دعوت دیتا ہوں کہ آج چیئرمین بلاول بھٹو قیادت حیدرآباد میں یادگار شہیدا کی یاد میں جلسہ میں شریک ہوں،

کارساز حملہ عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش تھی،شرجیل میمن

بلاول بینظیر بھٹو کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں،فریال تالپور

کارساز حملہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی،بلاول

میرپورخاص: سانحہ کارساز کے شہداء کو خراج عقیدت، ریلی اور شمعیں روشن

پاکستان کوسیاسی، معاشی اور جمہوری طاقت بنائیں گے،بلاول

Comments are closed.