ملک کے مختلف حصوں میں سردی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شمالی بلوچستان میں شدید سردی نے ندی نالوں اور پائپ لائنوں میں پانی جمنے کی صورت میں مسائل پیدا کر دیے ہیں۔ یہاں کی درجہ حرارت میں کمی کے باعث پانی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے، اور لوگوں کو روزمرہ کی زندگی گزارنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
زیارت، کوئٹہ اور قلات میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ گیس پریشر میں کمی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کی وجہ سے شہریوں کو گیس کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، اور لوگ لکڑی اور دیگر متبادل ذرائع سے حرارت حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔کراچی میں بھی سرد ہواؤں کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں شہر بھر میں ٹھنڈ بڑھ گئی ہے۔ جنوبی پاکستان کے اس گرم شہر میں سردی کا یہ غیر معمولی احساس شہریوں کے لیے ایک نیا تجربہ ہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ لوگوں کو گرم کپڑے اور ہیٹر کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ خاص طور پر رات کے اوقات میں درجہ حرارت منفی تک پہنچ رہا ہے، جس سے عوام کو خاصا دقت کا سامنا ہے۔مری میں برف باری کے بعد سردی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، اور سیاحوں کی بڑی تعداد برف باری کا لطف اٹھانے کے لیے وہاں پہنچ رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے، جس سے سردی کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے رواں سیزن میں بارش اور برف باری کی کم ہونے کی پیشگوئی کی ہے، اور بتایا ہے کہ جنوری کے دوسرے ہفتے کے بعد سردی میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس سیزن میں سردیوں کی شدت زیادہ محسوس ہو سکتی ہے، خصوصاً ان علاقوں میں جہاں پہلے سے شدید سردی موجود ہے۔مجموعی طور پر، ملک کے مختلف حصوں میں سردی کی شدت میں اضافے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آئندہ ہفتوں میں سردی مزید بڑھ سکتی ہے، جس کے لیے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
انسانی سمگلنگ میں ملوث گینگ بے نقاب، ایف آئی اے کی کارروائیاں
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہِ راست شپنگ روٹ، مثبت نتائج