پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومت کے اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک خدا نخواستہ خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے اور بلوچستان و خیبر پختونخوا میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بات صوابی میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور حالیہ قوانین کو جمہوریت کے اصولوں کے خلاف قرار دیا۔اسد قیصر نے حکومت کے نئے قانون پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا، جس کے تحت کسی بھی شخص کو شک کی بنیاد پر تین ماہ تک جیل میں رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس قانون کو "جنگل کا قانون” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایسا نظام قائم کر دیا گیا ہے جہاں شہریوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، "اس ملک کو انہوں نے بنانا ریپبلک بنا دیا ہے، اس ملک میں جنگل کا قانون ہے، کیا اس طرح ملک میں زندگی بسر ہو سکتی ہے؟
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن ان کے اقدامات اس کے بالکل برعکس ہیں۔ اسد قیصر کے مطابق، "بلاول اور نواز شریف نے عدالتوں کا جنازہ نکال دیا، عدالت اب عدالت نہیں رہی۔” انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ جمہوریت کے اصول ہیں جس پر یہ دونوں رہنما بات کرتے ہیں؟اسد قیصر نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں خانہ جنگی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں علیحدگی کی تحریکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "ملک خدا نخواستہ خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی وحدت اور امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔اسد قیصر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی زندگی کس طرح گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ "اس ملک کے حقیقی مالک عوام ہیں، اور یہ کہ پی ٹی آئی کی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عوام کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ "یہ حکومت آپ کو ہضم نہیں کرنے دے گی اور کہا کہ "جنگ آپ نے شروع کی تھی، ختم ہم کریں گے۔
Shares: