پاکستان مرکزی مسلم لیگ لاہور کے سیکرٹری جنرل، مزمل اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ پارٹی اقتدار کی نہیں بلکہ ملک کی بقا کے لیے سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سود کا نظام کسی صورت جائز نہیں ہے اور اس کے اثرات پاکستانی معیشت پر بہت منفی پڑ رہے ہیں۔

باغی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ "سود پر قرضے پاکستانی معیشت کو تباہ کر رہے ہیں۔ ہم قرض لیتے ہیں ملکی و غیر ملکی اداروں سے اور پھر سود ادا کرتے ہیں، جس سے ریاست مقروض ہوتی جا رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ سود کا نظام نہ صرف معیشت کے لیے بلکہ مذہبی لحاظ سے بھی حرام ہے کیونکہ سود اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سود کو ناجائز قرار دینا چاہیے کیونکہ یہ ہماری معیشت کو نگل رہا ہے۔”

باغی ٹی وی سے بات چیت میں مزمل اقبال ہاشمی نے پاکستان میں طبقاتی تقسیم کے مسئلے پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امیروں اور غریبوں کے لیے مختلف تعلیمی ادارے ہیں، غریبوں کے ہسپتالوں میں بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں، اور امیروں کی ہاوسنگ سوسائٹیز میں بہت زیادہ فرق ہے۔ "ہمیں طبقاتی تقسیم کا خاتمہ کرنا ہے اور پروٹوکول کا بھی خاتمہ کرنا ہے۔”

مزمل اقبال ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو کام کرنے کی اجازت دینی چاہیے لیکن وہ دینی حدود کے اندر ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ "چین، امریکہ، برطانیہ اور بھارت کے پاس اپنا کلچر ہے اور ہمیں اپنے کلچر کی حدود کا احترام کرنا چاہیے۔ ہمارے کلچر میں بھی خواتین کو تعلیم اور صحت کی سہولت دی گئی تھی جب اسلام کی ابتدا ہوئی۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کاروبار کرتی تھیں، اور ہم اپنی تہذیب اور ثقافت کو کسی کو کچلنے نہیں دیں گے۔”

باغی ٹی وی سے بات چیت کے دوران مزمل اقبال ہاشمی نے نوجوانوں کے لیے ایک اہم پیغام دیا اور کہا کہ "سوشل میڈیا پر نوجوان پاکستانیت کی بات کریں۔ مایوسی پھیلانے اور امید کا دیا جلانے میں فرق ہے۔ ہم مایوسی کی سیاست نہیں کرنا چاہتے، بلکہ نوجوانوں میں امید کا چراغ روشن کرنا چاہتے ہیں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاست میں انتشار کی فضا قائم نہیں کی جانی چاہیے اور گالی گلوچ کی ثقافت کو فروغ نہیں دینا چاہیے۔
muzammail

مزمل اقبال ہاشمی نے واضح کیا کہ ان کی جماعت صرف اقتدار کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ "ہم اقتدار نہیں، بلکہ ملک کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں ایک گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے تاکہ سیاست کے 25 سالہ لائحہ عمل پر بات کی جا سکے۔ ہمیں ذمہ داری لے کر ملک کی تقدیر بدلنی ہوگی، نہ کہ کسی دوسرے پر الزام لگانا چاہیے۔”انہوں نے آخر میں کہا کہ "پاکستان میں دو راستے ہیں، ایک پاکستان کی بقا کی جنگ اور دوسری اقتدار کی۔ ہم صرف اقتدار کی جنگ نہیں لڑیں گے، بلکہ پاکستان کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔”

ننکانہ:پاکستان مرکزی مسلم لیگ کا 2025 کو ‘خدمت کا سال’ قرار دینے کا اعلان

خواجہ آصف کو وزارت دفاع کے عہدے سے ہٹایا جائے،مرکزی مسلم لیگ

پارہ چنار میں پیش آنے والے واقعات افسوس ناک،علما آگے بڑھیں،تابش قیوم

پاکستان کا میزائل ، ایٹمی پروگرام امن اور تحفظ کی ضمانت ہے،تابش قیوم

Shares: