پاکستان کو دنیا کا 46واں کرپٹ ترین ملک قرار دیا جانا بدنامی کا باعث اور ہمارے حکمرانوں کے لیے شرمناک ہے ۔کرپشن اور لاقانونیت کی وجہ سے جرائم بڑھتے اور ملک کمزور ہوتے ہیں ۔ ملک میں ہر جگہ اختیارات سے تجاوز کیا جارہا اور وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے ۔کرپشن پر قابو نہ پایا گیا تو ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوجائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان 180ممالک کی درجہ بندی میں کرپشن کے اعتبار سے 135ویں نمبر پر آچکا ہے ۔ملک کے چہرے کو کرپشن ، بدعنوانی اور لاقانونیت سے داغدار کرنے کے ذمہ دار ہمارے سیاستدان ، حکمران اور افسر شاہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک کرپشن ،مہنگائی اور لاقانونیت میں آگے بڑھ رہا ہے جبکہ معاشی ترقی اور امن وامان کے قیام میں مسلسل پیچھے جارہا ہے ۔ عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ سیاستدان ،اراکین اسمبلی اور وزراءمراعات کے نام پر ملک کے خزانے کو لوٹ رہے ہیں ۔ پاکستان ہمارے پاس اللہ کی امانت ہے اس کے قیام میں لاکھوں شہدا کا مقدس خون شامل ہے لیکن نالائق سیاستدانوں اور افسر شاہی نے ملک کا چہرہ بگاڑ دیا ہے ۔ وہ پاکستان جو کبھی معاشی اعتبار سے خطے میں دیگر ممالک کےلئے مثال تھا آج وہ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے اور اس کی کرپشن کی رسوائیوں کے تذکرے عالمی میڈیا میں ہیں ۔ ہمارے سسٹم کی خرابی کی انتہا ہے کہ ایک شخص کو کرپشن اور بدعنوانی کے الزام میں وزیر اعظم ہاﺅس سے اٹھا کر باہر پھینکا جاتا ہے تو کچھ ہی عرصے بعد اسی کو دوبارہ قوم پر مسلط کردیا جاتا ہے ۔جس سے لوگوں کا جمہوری عمل پر سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے ۔ کمزور حکمرانی ، سیاسی عدم استحکام اور احتساب نہ ہونے کی وجہ سے کرپشن بڑھ رہی ہے ۔ ہر سال اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے ۔اگر ملک کو بچانا اور معاشی استحکام کی راہ پر لانا ہے تو بدعنوانی کے خاتمے کےلئے تمام مذہبی سیاسی جماعتوں ، سول سوسائٹی اور تمام سٹیک ہولڈرز کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا ۔

کرپشن پر قابو نہ پایا گیا تو ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوجائیں گی ۔سبیل اکرام
ممتاز حیدر9 مہینے قبل
کی طرف سے پوسٹ کیا گیاممتاز حیدر
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan







