ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں سب نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا،شہباز شریف

ماضی میں امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو کاری ضرب لگائی گئی
0
40
Pakistan

لاہور: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجانا خوش آئند ہے، اللہ کا کرم ہے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام منظور ہوگیا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہے،گذشتہ حکومت نے بین الاقوامی تعلقات پہ کاری ضرب لگائی انکے غلط فیصلوں سے ملک کو معاشی نقصان کا سامنا رہا-

باغی ٹی وی : لاہور میں چیمبر آف کامرس اور کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزیوں سے بڑی مشکلات پیدا ہوئیں، ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو قربان کردیا گیا تھا،ماضی میں امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو کاری ضرب لگائی گئی، ان تعلقات کو بحال کرنے میں 15 ماہ تک دن رات ایک کیا گیا،امریکا بھی آج پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کا خواہاں ہے کل رات آئی ایم ایف کی ایم ڈی کو کال کر کے شکریہ ادا کیا، کرسٹالینا نے کہا کہ بورڈ میں یہ بات اٹھائی گئی کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں کیا تو کیا اب گارنٹی ہے کہ ایسا ہوگا۔

قدرتی آفات کے چیلنجز سے نبرد آزما پاکستان نےآئی ایم ایف کو اپنا پلان بتا …

وزیراعظم نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار معیشت کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں، ان کی ٹیم کی کاوشوں سے آئی ایم ایف پروگرام پھر بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ملک دیوالیہ ہونے سے بچا،ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں سب نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے،ہمیں 9 ماہ کے لیے بریدنگ اسپیس ملی ہے، 2 ارب ڈالرز سودی عرب اور ایک ارب ڈالرز یو اے ای سے ملے، آئی ایم ایف سے بھی ڈالرز مل چکے ہیں، اگر 5 ارب ڈالرز نہ ہوتے تو ہم دیوالیہ کرچکے ہوتے، آج رات آئی ایم ایف اور پاکستان کی میٹنگ ہوگی آئی ایم ایف پروگرام کو سنجیدگی سے لینا اور فائدہ اٹھانا ہوگا، پی ٹی آئی کی حکومت جیسے آئی تھی سب کو معلوم ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے اقتدار میں اپوزیشن کےساتھ ظلم کیا تھا، قربانیوں سے بھر سفر کے لیے سب کو تیار رہنا ہوگا-

تحریک انصاف کے دو سابق ایم پی ایزاحاطہ سے گرفتار

شہباز شریف نے کہا کہ تاجروں کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہےاتحادی حکومت نے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کیا، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، آج ہم کہاں کھڑے ہیں، یہ سوچنا ہوگا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ ہے، لائن لاسز ہورہے ہیں، بجلی کی چوری کون کرتا ہے، چوروں سے لاتعلقی کا اظہار کرنا ہے، ہمیں قربانی دینا ہوگی بجلی کی چوری سے بھی نقصان کا سامنا ہے، بلوں کا بیڑہ غرق ہے، ٹیکس ادا نہیں کریں گے تو پھر مزید ٹیکس نہ لگائیں تو کیا کریں؟ 3 ارب جو ماضی میں دیا گیا ایس ایم ایز کو کیوں نہیں دیا گیا؟ بجلی کی قیمت میں اضافہ آئی ایم ایف کا مطالبہ تو ہے ہی گردشی قرض بھی ہے، تسلیم کرتا ہوں کہ ٹیکسز کی بھرمار ہے۔کسی نے کل بتایا کہ 14 کروڑ کی گاڑی منگوائی ہے، 7 کروڑ ٹیکس دینا پڑا، میں نے کہا کہ ان لاکھوں غریبوں کا بھی سوچیں جنہیں ماں کی دوا اور بچے کی تعلیم کی فکر ہے-


انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو زیادہ دوش نہیں دیتا، برق رفتاری سے منصوبے لگانے والوں کو اندر کردیا گیا، اشرافیہ، اہل ثروت، اور بیوروکریسی کے لوگوں کا آگے آنا ہوگا قوم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم کن کن مراحل سے گزرے ہیں، 90 کی دہائی میں ہمارے معاشی اصلاحات پروگرام پر عمل کرکے ہمسایہ ملک نے ترقی کی، ہمیں بنیادی اسٹرکچر میں اصلاحات لانی ہیں، ٹیکس کو بڑھانا ہے اور زراعت کو ترقی دینی ہے-

پولیس نے پرویز الہٰی کی نظر بندی کی درخواست دائر کردی

Leave a reply