ملک میں اصل گڑبڑ کہاں ہے؟ جیسی عوام ویسے حکمران قسط ۔ 02 تحریر: محمداحمد


جیسا کہ پچھلی تحریر میں بتایا کہ ہمارے معاشرے میں لوگ صرف حکمرانوں کو بُرا بھلا کہتے ہیں اپنے اندر کے شیطان کو نہیں دیکھتے ہر انسان دوسرے میں کیڑے نکالتا ہے اپنے اندر کے انسان کی طرف کوئی راغب نہیں ہوتا 95٪ لوگ چور بازاری ، ہیرا پھیری میں لگے ہیں جیسے کہ

گھی میں کیمیکل کا استعمال:
گھی بیچنے والے گھی کو خالص گھی ضرور لکھتے ہیں ایسی نوبت ہی کیوں آتی ہے اصل گھی کی نشانی یہ ہے کہ گرمیوں میں گھی پگھل جاتا ہے اور سردیوں میں گھی جم جاتا ہے جبکہ ملاوٹ والا گھی سردیوں میں نہیں جمتا ۔ پاکستان میں کچے کیلے اور ایسنس (مصنوعی خوشبو) کی ملاوٹ سے گھی تیار کیا جارہا ہے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا منافع خوروں کا معمول بن گیا ہے اور جو ملاوٹ کا گھی تیار کر رہے ہیں دراصل وہ زہر بیچ رہے ہیں اسی طرح مرغیوں کی انتڑیوں سے تیل کیا جا رہا ہے

مرغیوں کی انتڑیوں سے تیل:
مرغیوں کی انتڑیوں کی بہت بڑے پیمانے پر خرید و فروخت ہوتی ہے مرغیوں کی انتڑیوں کو بہت دیر تک پگھلایا جاتا ہے اس سے جو بدبو دار تیل نکلتا ہے اس میں رنگ کاٹ ڈال کر اسے صاف کیا جاتا ہے اور خوشبو دار پرفیوم کا استعمال کرکے پیکنگ کرکے مارکیٹ میں بھیجا جاتا ہے اسی طرح آج کل گاۓ ، بھینس کی ہڈیوں سے بھی گھی تیار کیا جارہا ہے اور مختلف برانڈ کی صورت میں مارکیٹ میں بیچا جارہا ہے آج کل تیل کی قیمت اتنی زیادہ ہوگی ہے کہ غریب طبقہ سستے تیل لینے پر مجبور ہیں اور اس تیل میں ان کے لئے زہر بیچا جارہا ہے یہ وہ نہیں جانتے

سرخ مرچ میں اینٹوں کا بورا:
سرخ مرچ میں انٹیوں کے بورا کا استعمال وزن بڑھانے کیلئے کیا جاتا ہے کیونکہ رنگت ایک جیسی ہوتی ہے اس لیے لوگوں کو پتہ نہیں لگتا ہم کیا استعمال کر رہے ہیں اس کو پکڑنا بڑا آسان ہے کہ سرخ مرچوں میں ملاوٹ کی گئ ہے یا نہیں ۔ اس کیلئے ایک گلاس پانی لیں اس میں تھوڑی سے مقدار سرخ مرچ کی شامل کریں اگر پانی کی رنگت بدل گی یا کچھ مقدار نیچے پانی میں بیٹھ گی تو مرچیں ملاوٹ شدہ ہیں اسی طرح مرچوں کو تہہ دار جگہ پر رکھ کر گلاس کو رگڑیں اگر آواز پیدا ہو جسے کرکرا پن کہتے ہیں تو اس کا مطلب مرچیں ملاوٹ شدہ ہے ایک اور طریقہ ہے محلول کے ذریعے سے چیک کرنے کا اگر تھوڑی سے مقدار مرچوں میں آئیوڈین کے چند قطرے ڈالیں اگر مرچیں ملاوٹی ہوں گی تو محلول کی وجہ سے اس کا رنگ نیلا ہوجاۓ گا اس طرح آسانی سے پتہ چل جاتا ہے کہ ہم جو استعمال کر رہے وہ خالص ہیں یا نہیں

اگلی قسط جلد شئیر کیا جاۓ گا کہ کس طرح ہلدی میں مصنوعی رنگ اور کالی مرچ میں چنے کے چھلکے کا پیس کر استعمال کیا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ جوس میں کس طرح جعلی رنگ استعمال کیا جارہا ہے باہر کے مملک میں ایسا نہیں ہے چائنہ میں ایسی ملاوٹ انسانی زندگی سے کھیلنا سمجھا جاتا ہے اور اس کی سزا سب بہتر جانتے ہیں چائنہ میں زہر کا انجیکشن لگا کر خاموش کر دیتے ہیں ہمارے ملک میں رشوت خوری عام ہے فوڈ ڈیپارٹمنٹ میں رشوت خور آفیسر کو رقم دےکر خاموش کر دیا جاتا اور محکمہ چیکنگ کیلئے آتا ہی نہیں اسی طرح جعل ساز اپنا کاروبار عروج پہ رکھ کر انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں اس سے ثابت ہے کہ ہم ہی ملک میں اصل گڑ بڑ کرنے والے ہیں جیسی عوام ویسے حکمران

‎@JingoAlpha

Comments are closed.