عمران خان کی وکلا سے ملاقات، ملک میں عدالتوں کا احترام نہیں، میں نے کوئی ڈیل نہیں کی

عمران خان تندرست اور مکمل فٹ ہیں
0
37
imran

پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے رکن بیرسٹر گوہر علی نے اٹک جیل میں ملاقات کے بعد کہا ہے کہ عمران خان نے کہا کہ ملک میں جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام تب تک ممکن نہیں عمران خان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن آئین کے مطابق نوے دن میں ہونے چاہئیں۔

باغی ٹی وی: گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ڈاکٹر فیصل اورقانونی ٹیم نےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سےاٹک جیل میں ملاقات کی، وکلا میں انتظارپنجوتھہ،شعیب شاہین، نعیم پنجوتھہ اور گوہر علی شامل تھے، اس کے علاوہ عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹرفیصل سلطان بھی اٹک جیل پہنچے تھے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی کا کہنا تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا انہیں جیل میں ناجائز ڈالا گیا لیکن اس سب کے باوجود وہ اداروں اورسیاسی جماعتوں سےگفتگوکو تیارہیں چیئرمین پی ٹی آئی سےبات چیت کا محور ہوگا کہ 90 دن میں الیکشن کیسے ہوں؟

واپڈا ملازمین کیلئے خصوصی واپڈا الاؤنس کا نوٹیفکیشن جاری

پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ عمران خان تندرست اور مکمل فٹ ہیں، ان کا پیغام ہے سیاسی استحکام آنے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ملک میں عدالتوں کا احترام نہیں، میں نے کوئی ڈیل نہیں کی چیئرمین پی ٹی آئی روزانہ ایک گھنٹہ ورزش کرتے ہیں، انہوں نے کہا اپنے راستے سے نہیں ہٹوں گا جن کے اثاثے باہر ہیں ڈالر بڑھنے کا انہیں فائدہ ہوا،میری سیاسی جہدوجہد اور قربانی قوم کے لیے ہے۔

نعیم حیدر پنجوتھہ کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ملک میں جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام تب تک ممکن نہیں عمران خان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن آئین کے مطابق نوے دن میں ہونے چاہئیں وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کے دعوے کے مطابق عمران خان نے ڈیل کی خبروں کی تردید کی ہے۔

ایشیا کپ 2023: شاہین شاہ کی عمدہ بولنگ پر شعیب اختر کا دلچسپ تبصرہ

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان 13 ستمبر تک سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں قید ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کو 5 اگست کو توشہ خانہ فوجداری معاملے میں 3 سال قید کی سزا اور پانچ سال کے لئے نااہل قرار دیا گیا تھا بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کر دی تھی تاہم خصوصی عدالت کی جانب سے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں دو ہفتوں کی توسیع کے بعد ان کی رہائی عمل میں نہیں آسکی۔

Leave a reply