پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں تشویشناک اضافہ: بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے مزید کیسز رپورٹ

Polio Virus

اسلام آباد: پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں تشویشناک اضافہ جاری ہے، جہاں بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے حال ہی میں مزید چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، پولیو کے خاتمے کے لیے قائم کردہ ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے بلوچستان کے تین اور خیبرپختونخوا کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔پولیو وائرس کی ٹائپ 1 کی تصدیق بلوچستان کے تین بچوں میں ہوئی ہے۔ ان میں پشین کی ایک بچی، چمن اور نوشکی سے ایک ایک بچہ شامل ہے۔ جبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں بھی ایک بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔
رواں سال 2024 میں پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 37 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 20 کیسز بلوچستان سے، 10 سندھ سے، 5 خیبرپختونخوا سے، اور پنجاب و اسلام آباد سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار ایک مرتبہ پھر اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ پولیو کے خاتمے کی کوششیں شدید خطرات کا شکار ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کا فوری جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور عوامی آگاہی مہمات کو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ والدین کو اپنے بچوں کی ویکسینیشن کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ویکسینیشن مہمات کی ناکامی اور عوامی عدم اعتماد نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو متاثر کیا ہے۔
حکومت نے پولیو کے خلاف جنگ میں مزید مؤثر اقدامات کا اعلان کیا ہے، جس میں اضافی ویکسینیشن کیمپ اور معلوماتی مہمات شامل ہیں۔ مقامی حکومتوں اور صحت کے اداروں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں فوراً ویکسینیشن کی جا سکے۔پاکستان کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ پولیو وائرس کا پھیلاؤ ایک مرتبہ پھر تشویش کا باعث بن رہا ہے۔ صحت کے حکام اور حکومت کو اس چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے متحد ہو کر فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پولیو کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔ عوامی تعاون کے بغیر اس مسئلے کا حل نکالنا مشکل ہوگا، اس لیے والدین کو اپنے بچوں کی حفاظتی ویکسینیشن یقینی بنانی چاہیے۔

Comments are closed.