تحریک انصاف کی حکومت کے دوران چیئرمین ایف بی آر رہنے والے شبر زیدی نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت چلتی رہتی تو ملک معاشی طور پر تباہ ہو جاتا
نجی ٹی وی جیو کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کو مشورے دیتے تھے مگر وہ کچھ بھی سننے کے موڈ میں نہیں ہوتے تھے، ہم سے ن لیگی اراکین کے ٹیکس کی فائلیں مانگی جاتی تھیں، شبرزیدی کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں 40 اراکین اسمبلی آئے نصراللہ دریشک نے کہا کہ تم ابھی بچے ہو،یہ تمہارے بس کا کام نہیں
شبر زیدی نے عمران خان حکومت کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمباکو مافیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جس پر خیبر پختونخوا سے ارکان اسمبلی نے کہا آپ ہمارے علاقے میں نہیں آ سکتے، ہمیں کہا گیا کہ اس کو ختم کریں، قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ ملز پر ہاتھ ڈالا تو فاٹا کے 20 سینیٹرز چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس آکر بیٹھ گئے کہ شبر زیدی کو روکیں ،میں نے نہیں مانا اور کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا،
عمران خان کو کہا تھا کہ یہ پوزیشن ہے اور حکومت ڈیفالٹ کی طرف جا رہی ہے، جس پر عمران خان نے اسد عمر کو فون کیا، اور کہا کہ شبر یہ کہہ رہا ہے، جس پر اسد عمر نے کہا کہ صحیح کہہ رہا، تو عمران خان نے کہا بتایا نہیں،اس وقت عمران خان کچھ بھی سننے کے موڈ میں نہیں تھے
ڈاؤیونیورسٹی ایشیا کی بہترین جامعات کی فہرست میں شامل
تعلیمی میدان میں گلگت بلتستان کے نوجوان آزاد کشمیر اور اسلام آباد کے نوجوانوں سے آگے
سلمان خان نے نوازالدین صدیقی کی اہلیہ کو ذاتی زندگی کے بارے میں بات کرنے سے منع کر دیا
قومی اسمبلی: نااہلی کی سزا 5 سال کرنے کا بل اتفاق رائے سے منظور
مئیر کراچی انتخابات: پی ٹی آئی کےمزید 6 اراکین پی ٹی آئی سے فارغ