رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ پاکستان درست ٹریک پر تھا کہ پھر سازش ہوئی، ملک کی ترقی کے خلاف ایسے شخص کو لایا گیا جس کے مزاج میں جمہوریت نہیں۔وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالنے کے بعد اس شخص نے پہلے خطاب کے بعد کہا تھا کسی کو نہیں چھوڑوں گا، وہ شخص آج وہاں بیٹھا ہے جس کا وہ حقدار ہے۔فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ اس شخص کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اپوزیشن اور حکومت ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، سیاست دانوں یا کارکنوں کو حالات کا اندازہ ہو جاتا ہے، 2018ء کے الیکشن کے نتائج سننے سے پہلے ہمیں معلوم تھا کہ معاملات کس طرف جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک بحران کا شکار ہے، ہم ملک کو بحران سے نکالیں گے، 2013ء میں قوم سے وعدہ کیا تھا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے، 2013ء میں کہا جاتا تھا سوات میں دہشتگرد آگئے ہیں، 2013ء کے بعد لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی پر قابو پایا۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ پارلیمانی جمہوری نظام میں ٹکٹوں کی تقسیم کے مرحلے میں ایسا ہو نہیں سکتا کہ گلہ اور شکایات نہ ہوں، ایک ہی حلقے کے لیے بعض حلقوں میں بیس سے پچیس امیدوار تھے۔رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ بیس میں سے کسی ایک کا ہی انتخاب ہوسکتا ہے، ایک ایک حلقے سے 25،25 امیدوار سامنے آئے تھے۔








