ملک بند ہونے کے بعد 24 گھنٹے بعد حکومتی رہنما کا اہم بیان آ گیا

ملک بند ہونے کے بعد 24 گھنٹے بعد حکومتی رہنما کا اہم بیان آ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا پر وزیر اعظم نے دنیا بھر میں آواز بلند کی،

علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پرُامن احتجاج سب کا حق ہے، لوگوں کو مارنا، املاک جلانا بالکل درست نہیں ،کیا تشدد سے یہ مسئلہ حل ہوگا ؟ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا کسی طرح جائز نہیں،کسی قسم کا تشدد کوئی بھی کرے، قابل مذمت ہے ،بات چیت سے معاملات کا حل نکالا جاتاہے، ہمیشہ مذاکرات اور پر امن احتجاج سے ہی مسائل حل ہوئے ہیں،تشدد کسی طرف سے بھی نہیں ہونا چاہیے، کسی قسم کا تشدد کوئی بھی کرے، قابل مذمت ہے ،راستے بند کرنے کے بجائے پر امن احتجاج کیا جاتا ہے،

علامہ طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ فرانس کے معاملے پر پاکستان کا موقف بھرپور ہے، مظاہرین کو سوچنا چاہیے کہ لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں،راستے بند کردیے جائیں گے تورمضان کی خریداری کرنے والے کہاں جائیں؟ آکسیجن سلنڈر کئی اسپتالوں میں ختم ہو رہے ہیں، راستے کھولنے چاہییں  ،بات چیت کرنی چاہیے،اگر کوئی مریض اس وجہ سے انتقال کر گیا تو ذمے دار کون ہوگا ؟ قوم دیکھے اور سمجھے ، پاکستان مشکل سے آگے کی طرف چلنا شروع ہوا، ان حالات میں پاکستان میں وحدت اور اتفاق رائے کی ضرورت ہے، تشدد مار دھاڑ کا راستہ ترک کر کے حکمت عملی بنانی ہو گی ،تشدد بند اور احتجاج پرُامن ہونا چاہیے ،جو کچھ ہو رہا ہے، وہ مناسب نہیں، تشدد بند ہونا چاہیے ، گزارش کروں گا کہ تشدد کا رویہ ترک کرنا ہوگا ،ہمیں آگے بڑھنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا،

مذہبی جماعت کا احتجاج، شیخ رشید کی زیر صدارت اجلاس میں بڑا فیصلہ ہو گیا

Comments are closed.