ملکی معیشت کے حوالے سے اعداد و شمار نہایت ہولناک ہیں،احسن اقبال

0
123
Ahsan Iqbal

وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں قومی اقتصادی کونسل کے فیصلے کی روشنی میں 5ایز فریم ورک پر عملدرآمد کے حوالے سے قائم اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں سیکریٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، وفاقی اداروں، وزارتوں و صوبائی حکومتوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فصیلہ کیا گیا ہے کہ عید کے فورا بعد ایک روزہ ورکشاپ کا انقعاد کیا جائے گا جسمیں تمام اسٹیک ہولڈرز ، انڈسٹری سمیت مختلف شعبوں سے ماہرین کو بلایا جائے گا تاکہ ایک ایکشن پلان بنایا جا سکے کیونکہ 5 ایز معیشت کے تمام شعبوں میں بہتری لانے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اجلاس میں مخلتف وزاتوں کے اعلیٰ حکام نے 5 ایز پر عمل درآمد کے لیے اپنی تجاویز بھی دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نیشنل اکنامک کونسل نے 5 ایز فریم ورک کی منظوری دی تھی جس کے بعد اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 5 ایز پر عملدرآمد میں تمام وزارتوں کو مل کر کاوشیں کرنا ہوں گی تاکہ ملک کو استحکام کی طرف لیکر جایا جا سکے۔ملکی معیشت کے حوالے سے اعداد و شمار نہایت ہولناک ہیں، اگر یہی اعداد و شمار کسی کمپنی کے ہوں تو مالکان کی نیند اڑ جائے۔وفاقی وزیر نے اعداد شمار کا حوالہ دیتے ہوے مزید بتایا کہ ہمارے مجموعی محاصل 7000 ارب جبکہ قرضوں اور قرض کی ادائیگی پر سروسز کی ادائیگی کے لئے 8000 ارب روپے سے زائد کی ضرورت پڑتی ہے، درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے ملک کے تمام اداروں کو مربوط کاوشوں، وسائل کے مؤثر استعمال، ترجیحات کی درست تعین کی ضرورت ہے۔ برآمدات میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے ہم ذر مبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں نا کام رہے ہیں،ہمیں ذر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لئے ایکسپورٹ پر توجہ مرکوز رکھنی ہے، آئندہ 8 سالوں کے دوران ہمیں اپنی برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 100 ارب ڈالر تک لے جانا ہے،

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے گورننس میں بہتری اور معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا، جبکہ انکا کہنا تھا علم پر مبنی معیشت کے لئے ڈیجیٹلائزیشن اور اس کے لئے انفراسٹرکچر کی تشکیل ناگزیر ہے، توانائی کے شعبے میں خود کفالت اور صنعتی و گھریلو صارفین کے لئے قابل برداشت قیمتیں پیداواری صلاحیت میں اضافے کا بن سکتی ہیں، ہمیں اپنے سماجی شعبے میں مساویانہ ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہیں،

ججزکا خط،اسلام آباد ،لاہور ہائیکورٹ بار،اسلام آبا بار،بلوچستان بار کا ردعمل

عدالتی معاملات میں مداخلت، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط

ججز کا خط،انکوائری ہو،سپریم کورٹ میں اوپن سماعت کی جائے، بیرسٹر گوہر

بھارتی ارب پتی مکیش امبانی کو ایک بار پھر قتل کی دھمکی

بھارتی ارب پتی صنعتکار کی بیٹے سمیت طیارہ حادثے میں موت

Leave a reply